روس یوکرین صورتحال میں میری ذمہ داری اپنے لوگوں کے مفاد کا خیال رکھنا تھا،عمران خان

اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ ہو جائیگی، پاکستان کے تین ٹکڑے ہوں گے: عمران خان

 سابق وزیرا عظم عمران  خان کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کی صورتحال میں میری ذمہ داری  اپنے لوگوں کے مفاد کا خیال رکھنا تھا۔ مستقبل میں روس سے تیل، گیس اور گندم لینا چاہتے تھے۔

جرمنی کے نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کو انٹرویو دیتے ہوئےسابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں بنیادی طور پر جنگوں کا مخالف شخص ہوں۔ میں فوجی آپریشن پر یقین نہیں رکھتا۔

ان کا کہنا ہے کہ جب آپ ایک مسئلہ فوجی آپریشن کےذریعے حل کرتے ہیں تو کئی اور مسئلے کھڑے ہوجاتے ہیں۔اسی طرح یوکرین،عراق اور افغانستان میں ہوا ہے، یہاں کئی اور مسائل پیدا ہوگئے۔

روس یوکرین جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاہے کہ  روس یوکرین کی صورتحال میں میری ذمہ داری تھی کہ میں اپنے لوگوں کے مفاد کا خیال رکھوں۔ مستقبل میں روس سے تیل، گیس اور گندم لینا چاہتے تھے،روس سےہم گندم امپورٹ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے لوگوں نے اس لئے منتخب کیا کہ میں ان کے مفاد کی بات کروں۔وزیراعظم بننے کے بعد آپ کی ترجیح وہ لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے آپ کو وزیراعظم بنایا ہوتا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ 30سال میں ہزاروں کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔مغرب نے کشمیریوں پر ہونے والے تشدد پر اسٹینڈ ہی نہیں لیا، پانچ اگست 2019 کو بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔۔کشمیر پر اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کی رپورٹس موجود ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ لیکن اس کی کوئی مذمت نہیں کرتا اور نہ ہی پابندیوں کی بات کرتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ ہمارے طویل تعلقات ہیں۔ چین نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہے۔جب میں چین کو سراہتا ہوں تو اس کا مطلب ڈویلپمنٹ ماڈل کو سپورٹ کرنا ہے۔


متعلقہ خبریں