یونیورسٹی سے نکالنے اور دوبارہ داخلہ نہ دینے پر 2 پروفیسرز قتل


بغداد: عراق میں ایک طالب علم نے یونیورسٹی سے نکالنے اور دوبارہ داخلہ نہ دینے پر فائرنگ کر کے 2 پروفیسرز کو قتل کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عراقی کردستان کی یونیورسٹی کے سابق طالب علم نے کیمپس کے سامنے فیکلٹی آف لا کے ڈین کو فائرنگ کر کے قتل کیا جن کے سر اور سینے میں گولیاں ماری گئی تھیں۔ جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ چل بسے۔

عراقی طالب علم نے اربیل کے ایک محلے میں واقع فیکلٹی آف انجینئرنگ کے پروفیسر کو گھر میں داخل ہو کر فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ پولیس نے ملزم کو واقعے کے بعد گرفتار کر لیا۔

طالب علم یونیورسٹی سے نکالے جانے اور دوسری یونیورسٹی میں منتقلی کی درخواست بھی مسترد کیے جانے پر ناراض تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی پنجاب میں 300 یونٹ تک بجلی مفت دینے کا اعلان

اربیل کے گورنر کے مطابق طالب علم نے پہلے فیکلٹی آف لا کے ڈین کاوان اسماعیل پر صلاح الدین یونیورسٹی میں فائرنگ کی اور پھر صلاح الدین یونیورسٹی کی فیکلٹی آف انجینیئرنگ میں مکینکل کے پروفیسر ادریس عزت کو گھر میں گھس کر نشانہ بنایا۔

عراقی پولیس کے مطابق نوجوان عادی مجرم اور کئی وارداتوں میں ملوث ہے اور اسی وجہ سے اسے یونیورسٹی سے بےدخل کر دیا گیا تھا اور دوبارہ داخلہ دینے سے منع کیا گیا۔


متعلقہ خبریں