بجلی کے شعبے میں 383 ارب روپے کا گردشی قرضہ ہے، 283 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ بڑھا ہے، کائرہ


اسلام آباد: وزیر اعظم میاں شہباز شریف کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمرالزماں کائرہ نے کہا ہے کہ آئندہ ایسا کوئی پلانٹ نہیں لگائیں گے جس میں امپورٹڈ ایندھن استعمال ہو۔

وزیراعظم کی بجلی کی قیمتوں میں اضافے پہ نظر ثانی کی ہدایت

ہم نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزرا مریم اورنگزیب، خرم دستگیر، چودھری سالک حسین اور ڈاکٹر مصدق ملک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر تمام کارخانے بھی چلا دیں تو بجلی کی طلب پوری نہیں کرسکتے ہیں،  سابقہ حکومت نے بجلی کی پیداوار نہ بڑھا کر مجرمانہ غفلت کی، اب صرف لوکل ڈومیسٹک فیول پر بیسڈ پلانٹ لگائے جائیں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں 383 ارب روپے کا گردشی قرضہ ہے، 283 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ بڑھا ہے، سرکلر ڈیٹ بڑھنا ہمارے اختیارمیں نہیں ہے، ڈیموں میں پانی کی مقداربڑھنےسے 2 ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم میں آئے گی، پن بجلی سسٹم میں آنے سے لوڈشیڈنگ میں کمی ہو گی۔

مقامی وسائل سے بجلی بنانے کی پالیسی تشکیل دینے کیلئے اجازت طلب

قمرالزماں کائرہ نے کہا کہ پچھلی حکو مت نے وقت پر فیصلے نہیں کیے، شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ کے باعث عوام کی مشکلات کا احساس ہے، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے ایندھن کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، گزشتہ حکومت کی جانب سے بروقت اوردرست فیصلے نہ کرنے سے مشکلات درپیش ہیں، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی کسی کےعلم میں نہیں تھا، گزشتہ حکومت نے جھوٹ بولنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔

وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بجلی مفت نہیں بنتی، بجلی کی طلب 30 ہزار میگاواٹ کے قریب ہو گئی ہے، ہمارےپاس 26 ہزار کے قریب میگاواٹ بجلی دستیاب ہے، جس علاقے میں بجلی چوری ہوتی ہے وہاں لوڈ شیڈنگ زیادہ ہے، لائن لاسزوالے علاقوں میں 16 گھنٹےکی لوڈ شیڈنگ ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی دور میں کارخانے  نہیں لگائے گئے۔

کراچی والوں کیلئے بری خبر ! بجلی 9 روپے 66 پیسے مہنگی کرنے کی منظوری

ہم نیوز کے مطابق مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں بحلی کی حالیہ پیداوار 23 ہزار900 میگاواٹ ہے، گزشتہ حکومت نے بجلی کے منصوبوں پر توجہ نہیں دی، توانائی منصوبوں کی تکمیل میں غیر ضروری تاخیر کی گئی، وفاقی کابینہ نے پیش تمام ایجنڈا آئیٹمزکی منظوری دے دی ہے۔


متعلقہ خبریں