بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، ہلاکتوں کی تعداد18 ہو گئی


بلوچستان میں مون سون کی بارشوں نے تباہی مچادی۔ ہلاکتوں کی تعداد 18 ہو گئی۔ حکومت نے ضلع کوئٹہ کو آفت زدہ قرار دے کر  ایمرجنسی نافذ کردی۔

کوئٹہ اور صوبے کے دیگر علاقوں میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ کوئٹہ مِیں  بارشوں سے ہونے والی تباہی کے بعد حکومت بلوچستان کی جانب سے ضلع کوئٹہ کو آفت زدہ قرار دے کر اس میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔گذشتہ روز کوئٹہ میں مون سون کی بارشوں  کے باعث صوبے کے ندی نالے بپھر گئے ہیں۔

بلوچستان میں 2روزہ بارشوں کے دوران چھتیں اور دیواریں گرنے اور ڈوبنے کے حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 18ہوگئی ہے۔کوئٹہ میں مزید 2 افراد کی ہلاکتوں کے بعد تعداد 9ہوگئی ہے

پی ڈی ایم اے کے مطابق قلعہ سیف اللہ میں 9افراد لاپتہ ہوئے تھے۔ لاپتہ 4 بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔قلعہ سیف اللہ میں لاپتہ 14 خواتین اور ایک بچے کی تلاش جاری ہے۔کیچ میں 3 بچے سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔

سریاب مشرقی بائی پاس نواں کلی میں درجنوں مکانات  زیر اب آگئے۔چالیس سے زیادہ  خاندان  بے گھر ہوگئے۔ ان علاقوں میں  مال مویشیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

بلوچستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بارشوں کے باعث قلعہ سیف اللہ، ژوب، پشین، ہرنائی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جبکہ مسلم باغ، قمرالدین اور خشنوب میں سیلابی صورتحال ہے،

خشنوب میں متعدد دیہات میں رات کو سیلابی ریلے داخل ہوئے جبکہ خشنوب میں رابطہ پل سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے ریسکیو اہلکاروں کو متاثرین تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ایک ہفتے تک مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا پی ڈی ایم کے اعداد وشمار کے مطابق اس سال جون اور جولائی میں ہونے والے بارشوں سے اب تک صوبہ بھر میں 31 افراد جان بحق ہوچکے ہیں


متعلقہ خبریں