پاکستان انتخابات میں تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا، وزیر اعظم

کسی کو منی لانڈرر کہنا اخلاق کے تقاضوں کے مطابق نہیں، قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب


اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت 31 مئی تک قائم رہے گی اور 60 روز کے اندر انتخابات ہوں گے، پاکستان الیکشن میں تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے یہ بات فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کے موقع پر قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات بل پرقومی اتفاق رائے وقت کی ضرورت تھی اور یہ خوش آئند بات ہے کہ حکومت اوراپوزیشن نے متفقہ طور پر بل منظور کیا، چارسال کی مسلسل کوششوں کے بعد یہ دن آیا ہے، اس کے نتائج پاکستان کے لئے بے حد مثبت ہوں گے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج اتفاق رائے کے دن متنازع بات کرنا کسی صورت مناسب نہیں تھا، دھرنے کی باتیں یہاں پہلے بھی بہت ہو چکی ہیں، پاناما میں کیا ہوا، اس کا تذکرہ نہیں ہونا چاہیے تھا، کسی کو منی لانڈرر کہنا اخلاق کے تقاضوں کے مطابق نہیں، ایسی باتوں سے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آنے والی اسمبلی ایسی ہونی چاہئے جس میں  ووٹ کو واقعی عزت ملے، ہمارا بھی یہی نعرہ ہے، جولائی کے انتخابات میں عوام کا فیصلہ سب کے سامنے آ جائے گا، پاکستان میں نفرت کی سیاست کی کوئی جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات بل ابتدا ہے اور ہمیں فاٹا کے عوام کا اعتماد حاصل کرنا ہے تاکہ انہیں محسوس ہو کہ وہ بھی پاکستان کے دیگر حصوں کی طرح برابر کے شہری ہیں۔


متعلقہ خبریں