شہباز شریف کا بیٹا اشتہاری قرار، وزیر اعظم کو اگلی سماعت پر پیش ہونے کا حکم


لاہور: ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے بیٹے کو اشتہاری قرار دے دیا گیا جبکہ وزیر اعظم کو اگلی سماعت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور میں ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز اور ملزم طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دے دیا۔

عدالت نے دونوں ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔ دونوں ملزمان عدالت طلبی کے باوجود پیش نہیں ہو رہے تھے جبکہ عدالت نے شریک ملزم مقصود کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی تفصیل بھی مانگ لی۔

عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وزیر اعظم کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

اس سے قبل شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو ایف آئی اے کے تفتیشی کے تاخیر سے پیش ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل میں نامزد ملزمان کے وکالت نامے بھی نہیں آئے اور ملزمان کی ضمانتیں کیا کنفرم ہوئیں انہوں نے معاملے کو سنجیدہ لینا چھوڑ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: رانا ثنا اللہ میں ہمت ہے تو آرٹیکل 6 لگا کر دکھائیں، شیخ رشید

ملزمان کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں اور جو عدالت کا احترام نہ کرے ہم اس کی وکالت نہیں کرتے۔ ہمارے لیے عدالت کا تقدس اولین ترجیح ہے۔

جس کے بعد جج نے کہا کہ آپ سب بیٹھیں میں ابھی آرڈر کرتا ہوں۔

بعد ازاں ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے رپورٹ جمع کروا دی جبکہ عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور ملزم مقصود احمد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔

عدالت نے ایف آئی اے کو طاہر نقوی اور سلمان شہباز کی جائیدادوں کی تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں