آئین شکنی پر کمیٹی تشکیل،آئندہ اجلاس میں سفارشات پیش کرے گی،مریم اورنگزیب


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سابق حکومت کی آئین شکنی پر کمیٹی سفارشات مرتب کرے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور پروینس ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ایز) کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کابینہ نے حالیہ بارشوں کے دروان امدادی سرگرمیوں پر تمام اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کل پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اب کرایوں میں صوبائی سطح پر مکمل مانیٹرنگ کی ہدایت کی گئی ہے اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا مکمل ریلیف عوام کو دیا جائے گا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابقہ حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے سخت ترین شرائط پر معاہدہ کیا تھا اور اس معاہدے کو سابق حکومت کی نالائقی اور نیت کا فتور ہی کہا جا سکتا ہے۔ سابقہ حکومت نے ملکی ساکھ داؤ پر لگا دی لیکن موجودہ حکومت نے معطل شدہ معاہدے کو بحال کیا اور عوامی بجٹ بھی پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار بلاواستہ ٹیکسز کی بجائے براہ راست ٹیکسز لگائے گئے اور کابینہ نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ ملک ترقی تب ہی کر سکتا ہے جب ملکی معیشت مستحکم ہو گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام کو یقینی بنایا جائے گا اور کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر معیاد سے زائد رہائش پذیر غیرملکیوں کے لیے ایمنسٹی کی منظوری دی جو 31 دسمبر 2022 تک رہے گی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔

انہوں نے کہا کہ لگژری آئٹمز کی امپورٹ پر پابندی کے فیصلے کی بھی توثیق کی گئی جبکہ 5 جولائی کے فیصلے کے 2 ہفتے کے اندر بندرگاہ پہنچنے والی آئٹمز پر جرمانہ کر کے چھوڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی، آئین کا تحفظ یقینی ہوا، وفاقی کابینہ

مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ نے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے تحریری فیصلے کا خیر مقدم کیا اور فیصلے کی روشنی میں کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ثابت ہو گیا ہے کہ سابق حکومت نے آئین شکنی کی اور کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کر کے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ طیبہ گل کا معاملہ بھی کابینہ اجلاس میں زیربحث آیا اور کل وزیر اعظم ہاؤس سے طبیہ گل کے ساتھ رابطہ کیا گیا۔ طیبہ گل کے مطابق انہیں اغوا کر کے 18 روز تک وزیر اعظم ہاؤس میں رکھا گیا اور طیبہ گل سے تمام ثبوت لے لیے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس سے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کو بلیک میل کر کے انہیں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ طیبہ گل کے معاملے پر انکوائری کمیشن آزاد اور شفاف ہو گا جبکہ ذمہ داران کے خلاف انکوائری کمیشن کی رائے کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور اس کمیشن کے پیچھے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان آج بھی جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت واضح ہے جس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ عمران خان نے آئینی عہدوں کو اپنا غلام بنایا ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں