ایف اے ٹی ایف کا پاکستان سے کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ


بینکاک: فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان سے حقانی نیٹ ورک سمیت تمام کالعدم تنظیموں کی نقل و حرکت روکنے اور لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ کی سرگرمیوں پرپابندی کا مطالبہ  کیا گیا ہے، اس کے علاوہ فاٹا سے افغانستان پیسوں کی غیر قانونی منتقلی خلاف عملی قدم اٹھانے کا بھی کہا گیا ہے۔

یہ مطالبہ ایف اے ٹی ایف کے  دو روزہ اجلاس میں کیا گیا جس میں پاکستانی وفد نے ڈی جی فائنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی قیادت میں شرکت کی، وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کے نمائندے بھی وفد میں شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے 27 صفحات پرمشتمل پلان کا ڈرافٹ پیش کیا، آٹھ ابواب پر مشتمل اس پلان میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات کی تفصیل پیش کی گئی، اس کے علاوہ منی لانڈرنگ اور بینکنگ کے ضابطے بہتر بنانے اور ہنڈی و حوالے کو کنٹرول کرنے سے متعلق خصوصی اقدامات کی تفصیل موجود ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم نے پاکستانی وفد سے ایکشن پلان کے ڈرافٹ پر تفصیلی بات چیت کی اوراس پر اپنی آبزرویشن دی جس میں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے کالعدم قراردی گئی تنظیموں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کرنے اور ان کی نقل و حرکت کے بارے میں ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

باخبرذرائع نے بتایا ہے کہ حقانی نیٹ ورک پر پابندی لگانے جبکہ لشکرطیبہ اورجماعت الدعوۃ کی نقل وحرکت روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ فاٹا سے افغانستان پیسوں کی غیر قانونی منتقلی کے خلاف عملی قدم اٹھانے کا بھی کہا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ اجلاس 23 جون کو پیرس میں ہوگا جس میں پاکستان کو گرے یا بلیک لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں