فاٹا میں رواج ایکٹ نافذ رہے گا، ارکان اسمبلی کے اعتراضات برقرار


اسلام آباد: فاٹا کا بل قومی اسمبلی سے منظور تو کر لیا گیا ہے تاہم فاٹا اصلاحات پر فاٹا کے ارکان اسمبلی کے اعتراضات برقرار ہیں۔

فاٹا اصلاحات کا بل قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد اب سینیٹ اورخیبرپختونخوا ( کے پی) اسمبلی سے منظور ہونا باقی ہے اگر کے پی اسمبلی کی جانب سے بل مسترد کردیا گیا تو فاٹا صوبے کا حصہ نہیں بن سکے گا، اسی طرح فاٹا میں پاکستان پینل کوڈ  نافذ العمل کرنے کے لیے کوئی ٹائم فریم بھی طے نہیں ہوسکا ہے اور فی الحال فاٹا میں رواج ایکٹ بھی بدستور قائم  رہے گا۔

اگر فاٹا کا بل صوبائی اسمبلی سے پاس ہوجاتا ہے تو پولیٹیکل ایجنٹ کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا عہدہ مل جائے گا تاہم فاٹا میں کچھ مدت تک جرگے کا نظام رائج رہے گا اور جرگے میں فیصلہ نہ ہونے پر معاملہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے پاس چلا جائے گا۔ اگر فریقین کی جانب سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے فیصلے کونہ مانا گیا تو پھر جرگے کے فیصلے پر ہی عملدرآمد کیا جائے گا۔

جمعیت علمائے اسلام ( ف) اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی قومی اسمبلی میں بل کی مخالفت کرچکی ہیں۔


متعلقہ خبریں