وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس فل کورٹ سنے، اداروں کو آئینی حدود میں رہنا ہوگا، فضل الرحمان

وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس فل کورٹ سنے، اداروں کو آئینی حدود میں رہنا ہوگا، فضل الرحمان

 اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس فل کورٹ سنے، وزیراعلیٰ پنجاب کا معاملہ فوری عدالت میں جانا باعث تشویش ہے، جے یو آئی (ف) نے اس معاملے پر فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومتی اتحاد اور پی ڈی ایم قائدین کا عدالت عظمیٰ میں فل کورٹ تشکیل دینے کیلئے پٹیشن دائر کرنیکا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد کل عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی، پارٹی صدر اور پارلیمانی پارٹی کے معاملے پر نئی بحث چھیڑ دی گئی ہے، موجودہ صورتحال پر عام آدمی کو بھی تعجب ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آخری فیصلہ پارٹی سربراہ کا ہوتا ہے باقی سب اس کے ماتحت ہوتے ہیں، چاہتے ہیں تین رکنی کے بجائے فل کورٹ تشکیل دیا جائے، حکومت کو حکومت کرنے دی جائے، مشکل حالات میں حکومت سنبھالی گئی ہے، ہم چاہتے ہیں عدالت کا وقار برقرار رہے۔

پنجاب کے عوام کا فیصلہ دیکھ کر یہ اوچھے ہتھکنڈوں پہ اتر آئے ہیں، عوام سازشوں کو ناکام بنائے گی، عمران خان

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی بقا اور انصاف کے تقاضوں کی تکمیل کے لیے جدو جہد جاری ہے، آج بھی فرنٹ لائن پر اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، پارٹی لیڈر ہی پارٹی کے فیصلوں کا اختیار رکھتا ہے۔

قبل ازیں مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی (ف) کی سینئر قیادت کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کو آئینی حدود میں رہنا ہوگا، پی ڈی ایم کی قیادت اب مزید خاموش نہیں رہے گی۔

مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں مولانا عبدالغفورحیدری، اکرم درانی، اسعد محمود، کامران مرتضیٰ، مولانا لطف الرحمان، انجینئر ضیاالرحمان اور مفتی ابرار احمد نے شرکت کی۔

جاوید لطیف نے پاکستان کیلئے آئندہ دو ہفتوں کو معاشی، سیاسی اور دفاعی لحاظ سے اہم قرار دیدیا

ہم نیوز کے مطابق شرکائے اجلاس کو سینیٹر کامران مرتضیٰ نے آئینی و قانونی نکات پر تفصیلی بریفنگ دی۔


متعلقہ خبریں