نظرثانی کی درخواست کا آئینی حق ہے، وکیل عرفان قادر


ڈپٹی اسپیکردوست مزاری کے وکیل عرفان قادر کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کوکہا ہے کہ ہم نے اس کیس کا بائیکاٹ کیا ہے۔ نظرثانی کی درخواست کاآئینی حق ہے۔

سپریم کورٹ سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عرفان قادر نے کہا کہ میرے موکل کی ہدایت ہےکہ سماعت کا حصہ نہ بنوں، سپریم کورٹ کو مداخلت کرنے کا اختیار نہیں ہے، پارلیمان سپریم کورٹ کو مضبوط کر سکتی ہے، سپریم کورٹ کی مداخلت پر حمزہ شہباز کو گرایا گیا، ایسی مداخلت نہیں ہونی چاہیے ۔

ایک جج صاحب سپریم کورٹ کا معاملہ دس جج سن رہے تھے، اس وقت التوا نہیں ہورہا تھا، اس کیس کو چھ دن لگا دیے گئے، ہم چاہتے تھے سپریم کی ساکھ بلند ہو، وہ موقع سپریم کورٹ نے کھو دیا، اب بھی ہم انہیں موقع دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کےخلاف فل کورٹ کی استدعا مسترد، حکمنامہ جاری

انہوں نے مزید کہا کہ جج رہا ہوں، جب بھی ہلکا سا اشارہ آتا تو میں بینچ چھوڑ دیتا تھا، یہ دنیا کا اصول ہے، ساری قوم چیخیں مار رہی ہے، جیسے سرجن کے آپریشن پر چیخیں ماری جاتی ہیں لیکن سرجن کہتا ہے میں ہی تمہارا آپریشن کروں گا، جو جو باتیں ہم سے کی گئیں، ہم نے احتجاج کیا، جسٹس منیب کو میری بات ماننا پڑی، وہ بھی غلط آرڈر تھا، ہمیں جلدی نہیں ہر قسم کے سوالوں کے جواب کے لیے تیار ہیں، سپریم کورٹ کو مداخلت کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

 


متعلقہ خبریں