اگر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ عدالتوں نے مقرر کرنے ہیں تو پارلیمنٹ کو تالے لگا دیں، مریم نواز


مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم اور وزیراعلی عدالتوں نے مقرر کرنے ہیں پارلیمنٹ تو تالے لگا دیں۔

پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت کا کام آئین سازی کرنا نہیں۔ نوازشریف کیلئے آئین کی تشریح کچھ اور عمران خان کیلئے کچھ اور ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ اب مزاحمت کرنا پڑے گی، پارٹی فنڈنگ کیس کا جلد فیصلہ نہ کیا گیا تو الیکشن کمیشن کے باہر دھرنا دیں گے۔ پرویزالہیٰ کی وزارت اعلیٰ تین رکنی بینچ کی دین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے انصاف کا قتل ہوا۔ ایسے فیصلے سر جھکا کر قبول نہیں کریں گے۔ عمران خان کیلئے اداروں کے وقار کو قربان نہیں ہونے دیں گے۔ عدالت سے وزیراعلیٰ بننے والے کیلئے ٹھہرنا مشکل ہوجائے گا۔

پی ڈی ایم اجلاس: مفاہمتی پالیسی ترک، پی ٹی آئی کے استعفے منظور کریں، مریم نواز کا مشورہ

مریم نواز نے کہا کہ ادارے کی توہین باہر سے نہیں اندر سے ہوتی ہے، اس طرح کے فیصلوں سے ادارے کی توہین کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تین رکنی بینچ نے وزارت اعلیٰ پرویز الہیٰ کو سونپی ہے، نواز شریف ہو تو آئین کی تشریح اور ہوتی ہے عمران خان ہو توکچھ اور، جس آئین کو منتخب نمائندوں نے بنایا اس کی3رکنی متنازعہ بینچ نے دھجیاں اڑا دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر عمران خان کا ہو تو اسے نہیں بلایا جاتا، پاکستان میں ایک ہی چیز محفوظ ہے وہ ہے فارن فنڈنگ کیس، عمران خان نے ساڑھے تین سو انٹرنیشنل کمپنیوں سے فنڈنگ لی۔ان کمپنیوں میں بھارتی اور اسرائیلی کمپنیاں شامل ہیں۔

نائب صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران خان اپنے ملازمین کے اکاونٹ میں باہر سے پیسے منگواتے رہے، اگر فضل الرحمان یا نواز شریف نے فنڈنگ لی ہوتی تو بغیر تاخیر فیصلے کیے جانے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پیسہ پاکستان میں الیکٹڈ حکومت کو گرانے کے لیے استعمال کیا گیا۔


متعلقہ خبریں