جیسے فنڈنگ ہو رہی ہےآگے بھی ویسے ہی کریں گے، فواد چودھری

حکومتیں برخاست کی جائیں، ادارے کتنا عرصہ اور غیر آئینی حکومت کو اپنا کندھا دیں گے؟ فواد چودھری

 پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کا کہنا ہے کہ فنانشل ٹائمز میں کوئی نئی بات نہیں، ہم نے یہ اکاؤنٹ ڈکلیئرد کیے ہوئے ہیں۔الیکشن کمیشن کو کہناچاہتاہوں کہ ہم جو کر رہے ہیں جیسے فنڈنگ  ہو رہی ہے آگے بھی ویسے ہی کریں گے۔

فواد چودھری نے  پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ فنانشل ٹائمز میں کوئی نئی بات نہیں، ہم نے یہ اکاؤنٹ ڈکلیئرد کیے ہوئے ہیں۔اوورسیز ہمیں پیسے نہ بھی بھیجے  ہمیں ان پر فخر ہے۔الیکشن کمیشن کو کہناچاہتاہوں کہ ہم جو کر رہے ہیں آگے بھی ویسے ہی کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ  ہم نے ساڑھے تین چار ارب کی فنڈنگ کی ، ووٹن نے میچ کھیلنے پر پیسے بھیجے۔عارف نقوی نے حلف نامہ دیا، وہ پیسہ قانونی طور پر پاکستان آیا۔پولیٹکل جماعتیں ایسے ہی فنڈنگ کرتی ہیں۔شوکت خانم 70 ارب روپے خرچ کر چکا ہے ، یہ پیسہ اوورسیز سے ہی آیا۔

انہوں نے کہاہے کہ ہم پرکیس کیاہے،الزام کیاہے،ابھی تویہ سمجھ نہیں آرہی۔اب بندکمروں میں فیصلےنہیں ہوں گے۔پی ٹی آئی کے ساتھ ن لیگ، پیپلزپارٹی کی فنڈنگ کا بھی فیصلہ کیا جائے۔الیکشن کمیشن ارکان کیخلاف ریفرنس بھیج کرانہیں نوکری سےبرخاست کیاجائے۔

انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن کی حکمران اتحاد کے لوگوں سے ملاقات ہوئی۔ملاقات میں پی ٹی آئی کا فنڈنگ کیس سے متعلق بحث کی گئی۔چیف الیکشن کمشنر اعلیٰ عدالتوں کے ججز کے مطابق تنخواہ لیتا ہے۔چیف الیکشن کمشنر اور ممبران پر ججز والا کوڈ آف کنڈکٹ لاگو ہوتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کا کوئی بھی جج زیر التوا کیس پر فریق سے ملاقات نہیں کرتا ۔الیکشن کمشنر کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔چیف جسٹس نے بار ممبران سے ملنے سے انکار کیا تھا کہ آپ کا کیس ہمارے پاس ہے مل نہیں سکتے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ملک کے بحران کی بڑی وجہ عام انتخابات کا نہ ہونا ہے۔انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری تھی۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن نہ کروا کر سازش کے ایجنڈے کو تقویت دی۔اس وقت الیکشن کمشنر کا بیان آیا تھا کہ ہم تو الیکشن کروا ہی نہیں سکتے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک اور لوٹا انجام کو پہنچ گیا۔سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے سے سیاسی پارٹیوں میں جمہوریت آئے گی۔ووٹرز کو دھوکہ دینے والوں کا سیاسی مستقبل ختم ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پارلیمانی پارٹی طاقتور ہے۔

انہوں نے کہاہے کہ پہلی بار وفاق میں ایسی حکومت ہے جس کی کسی صوبے میں حکومت نہیں۔آئی ایم ایف کو پتہ ہے کہ حکومت کسی پبلک مقام پر کھڑے تک نہیں ہوسکتے۔روسی وزیر خارجہ نے بلاول سے ملنے سے انکار کر دیا۔

 


متعلقہ خبریں