چھوٹی دکانوں کو 36 ہزار روپے ٹیکس دینا ہو گا، عمران خان نے معیشت تباہ کی، وزیر خزانہ


اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا۔ چھوٹی دکانوں کو 36 ہزار روپے اور بڑی دکانوں کو اس سے زیادہ ٹیکس دینا ہو گا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جون میں 3 ارب 80 کروڑ روپے کی پیٹرولیم مصنوعات خریدیں جس کی جولائی میں ادائیگی کرنی تھی اس لیے رواں ماہ زیادہ دباؤ تھا۔ اس ماہ ہمیں اسٹیٹ بینک کو 800 ملین ڈالر زیادہ دینے پڑے جو خسارہ ہوا۔ جولائی میں درآمدات بہت کم ہے اور اگست سے یہ دباؤ ختم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیاں، موبائل فون اور گھریلو استعمال کی چیزوں پر پابندی نہیں ہٹائی گئیں اور ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے جس کے بعد اب ملک کی معیشت کو بہتر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا سیلاب متاثرین کیلئے مالی امداد کا اعلان

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 3 ماہ میں ہم نے کچھ ایسا نہیں کیا کہ روپے کی قدر گرے بلکہ یہ سب عمران خان کی حکومت کے اثرات ہیں۔ تحریک انصاف کہتی تھی قرضہ کم کرنے آئے ہیں لیکن پی ٹی آئی نے 70 سال کے قرضے کے مقابلے میں 80 فیصد قرضہ لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملکی معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا۔ موبائل فون پاکستان میں بن رہے ہیں اور بنتے رہیں گے اور اب ہم پاکستان کو ایک اچھی معیشت دیں گے۔ عمران خان نے آئی ایم ایف سے وعدہ توڑا تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا۔ اگلے ماہ سے برآمدات کو بڑھانے کی کوشش کریں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بل میں زیادہ فیول ایڈجسمنٹ اپریل کے ہیں وہ میرا قصور نہیں ہے۔ گیس میں سرکلر ڈیٹ نہیں ہوتا تھا وہ بھی عمران خان چھوڑ کر گئے اور جو حال آپ نے پاکستان کا کیا وہی آپ پی ایس او کے ساتھ بھی کر گئے۔ 20 فیصد گیس چوری ہوتی تھی یا ہوا میں اڑ گئی کسی کو پتا ہی نہیں چلا۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کو بچایا ہے تو نواز شریف حکومت نے بچایا ہے اور میں نے تو شہباز شریف کے بیٹوں اور اپنی کمپنی پر بھی ٹیکس لگایا۔ چھوٹی دکانوں کو 36 ہزار روپے، بڑی دکانوں کو اس سے زیادہ ٹیکس دینا ہو گا۔ مینوفیکچرنگ کمپنی جو اپنا 10 فیصد ایکسپورٹ نہیں کر سکے گی، اس پر 5 فیصد ٹیکس لگے گا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے میں ایک شرط رہتی ہے وہ صبح پوری ہو جائے گی۔


متعلقہ خبریں