سیلابی صورتحال: سینکڑوں دیہات ڈوب گئے، فصلیں زیر آب، سڑکیں بہہ گئیں، مواصلاتی نظام درہم برہم

سیلابی صورتحال: سینکڑوں دیہات ڈوب گئے، فصلیں زیر آب، سڑکیں بہہ گئیں، مواصلاتی نظام درہم برہم

اسلام آباد: ملک بھر میں ہونے والی تیز بارشوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے باعث سینکڑوں دیہات پانی میں ڈوب گئے ہیں، سیلابی ریلہ شہریوں و دیہاتیوں کی عمر بھر کی جمع پونجی اپنے ہمراہ بہا کر لے گیا ہے، متاثرین گھروں سے محروم ہو گئے ہیں، مویشیوں کی پانی میں ڈوبنے سے اموات ہو گئی ہیں، فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، سڑکوں کے یانی میں بہہ جانے سے شہروں و گاؤں کے درمیان رابطے منقطع ہو گئے ہیں، بچے، خواتین اور بزرگ کھلے آسمان تلے راتیں گزارنے پہ مجبور ہیں کیونکہ کسی جگہ امدادی سرگرمیاں شروع ہو سکی ہیں تو کہیں متاثرین تاحال امداد کے منتظر ہیں، مواصلاتی نظام کے درہم برہم ہونے سے رابطوں میں بھی لوگوں کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وزیر اعظم نے بارش، سیلاب سے متاثر گھروں کیلئے امداد کا اعلان کر دیا

ہم نیوز کے مطابق صوبہ بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں سیلابی ریلہ بہت کچھ بہا کر لے گیا ہے، لاکھڑا اور کنراج سمیت متعدد دیہاتوں سے رابطہ ہوئے سات دن گزر چکے ہیں، علاقے میں غذائی قلت پیدا ہو چکی ہے، خضدار کے نالوں میں پیدا ہونے والی طغیانی سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں، ہرنائی میں متعدد مکانات گر گئے ہیں۔ علاقے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک خاتون جاں بحق ہو گئی ہیں جب کہ سبی میں دریائے ناڑی کینال اور لہڑی ندی میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

ہونے والی شدید بارشوں کے بعد ڈیمز بھر گئے ہیں، کوہلو میں درجنوں مکانات گر گئے ہیں، لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے کوہلو قومی شاہراہ کئی مقامات پر آمد و رفت کے لیے بند ہو چکی ہے، کوہلو کا اندرون بلوچستان سے زمینی رابطہ کٹ گیا ہے جب کہ نوشکی کے بورنالہ میں سیلابی ریلے سے ایک اور سیلاب کا خطرہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق روجھان میں سیلاب کی تباہ کاریاں پوری شدت سے جاری ہیں، سینکڑوں بستیاں ڈوب گئی ہیں، ہزاروں ایکڑز پر کھڑی فصلیں بری طرح متاثرہو گئی ہیں، راجن پور کے علاقے بیٹ میں شہری محفوظ مقامات پر منتقل ہونے لگے ہیں جب کہ سیلابی پانی داخل ہونے سے فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ علاقے میں موجود بے گھر افراد کو خیمے فراہم کیے گئے ہیں۔

سیلاب:بلوچستان میں ہلاکتوں کی تعداد 124 ہو گئی

دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے خیرپور میں کچے کے علاقے میں متعدد گاؤں پانی میں چاروں اطراف سے گھر گئے ہیں، مٹیاری میں اولڈ ہالا اور بھانوٹ سمیت مختلف علاقے زیرآب آ گئے ہیں، درجنوں خاندان دریا کے بند پر منتقل ہو ئے ہیں، پانی کا دباؤ بڑھنے سے ایس ای ایم حفاظتی بند کے پشتے کمزور ہو گئے ہیں، جوہی میں نئی گاج ندی میں پانی کا بہاؤ تیز ہے جس کی وجہ سے کاچھو میں سینکڑوں دیہاتوں کا رابطہ کٹ گیا ہے۔ علاقے سے ہم نیوز نے بتایا ہے کہ جوہی میں گیسٹرو کے مرض میں مبتلا سات بچے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران جاں بحق ہو گئے ہیں۔

جھنگ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی سطح میں کمی نہیں آ سکی ہے جس کی وجہ سے 70 سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں اور ان کا شہری علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، سرگودھا کے کئی علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں، دریائے چناب میں طغیانی سے تحصیل جتوئی کے 20 سے زائد دیہات زیر آب آ چکے ہیں، علاقے میں فلڈ ریلیف کیمپ تاحال قائم نہیں کیا جا سکا ہے۔

پاک فوج کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری

اعداد و شمار کے تحت لیہ، حافظ آباد، بھکر، مالا کنڈ اور ملکوال میں ہونے والی تیز بارشوں کے دوران گرنے والی چھتوں اور پیش آنے والے دیگر حادثات میں اب تک 6 افراد اپنی جانوں کی بازیاں ہار چکے ہیں

ہم نیوز کے مطابق فیصل آباد کی گلیوں میں پانی جمع ہے جو شہریوں کے لیے اذیت کا سبب ہے، ساہیوال میں بازاروں میں موجود ہے جو تاجروں کے لیے تکلیف کا سبب ہے، ڈسکہ میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد سڑکیں ڈوب گئی ہیں جس کی وجہ سے شہریوں نے آمد و رفت کے لیے کشتیاں چلانا شروع کردی ہیں، بھکر کی تحصیل دریا خان میں بھی گلیاں بازار پانی میں ڈوب گئے ہیں، جہانیاں، میلسی، دیپالپور، پتوکی اور پیرمحل میں بھی نشیبی علاقے زیر آب آچکے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق صوابی میں بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہے، نشیبی علاقے ڈوب گئے ہیں، کئی مقامات پر چھتیں اور دیواریں گر گئی ہیں، شانگلہ کے بیلے بابا بازار میں برساتی نالے نے تباہی مچا دی ہے، بشام خوازہ خیلہ شاہراہ بند ہو گئی ہے، شگر میں بھی سیلاب سے تباہی آئی ہے، سیلابی پانی آبادی میں داخل ہو گیا ہے، فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

سیلاب نے ثابت کیا حکومت نے جھوٹے دعوؤں کے سوا کچھ نہیں کیا، سراج الحق

وزیراعلیٰ پنجاب نے سیلاب متاثرین کے لئے مالی امداد کا اعلان کیا ہے جس کے تحت جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 8 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر رابطہ سڑکوں کی بحالی کے احکامات جاری کیے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق ملک بھر میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال میں پاک فوج بھرپور طریقے سے امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا سیلاب متاثرین کیلئے مالی امداد کا اعلان

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق متاثرہ علاقوں سے ڈی واٹرنگ اور متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کی جا رہی ہے، متاثرین کو طبی امداد اور خوراک بھی فراہم کی گئی ہے جب کہ مختلف متاثرہ مقامات پر میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں