جارح مزاج کرکٹر بننے میں کافی پاپڑ بیلنے پڑے، آصف علی


لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی آصف علی نے کہا ہے کہ جارح مزاج کرکٹر بننے میں کافی پاپڑ بیلنے پڑے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی آصف علی نے نمائندہ ہم نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جارح مزاج کرکٹر بننے میں کافی پاپڑ بیلنا پڑے۔ کلب اور پھر قومی سطح پر کوچز نے ان کی اس صلاحیت کو اجاگر کرنے میں بہت کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پریکٹس کے دوران رینج ہٹنگ کرتے ہیں، ایک سیشن باؤلنگ مشین، دوسرا اسپن اور فاسٹ باؤلرز کے ساتھ کرتے ہیں جس میں وہ کم سے کم 200 چھکے لگانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس پریکٹس سے انہیں میچ میں 4 سے 5 چھکے لگانے میں مدد ملتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  پاکستان 17 سال بعد انگلش کرکٹ ٹیم کی میزبانی کے لیے تیار، ٹی20 سیریز کا شیڈول جاری

کرکٹر آصف علی نے کہا کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ سیریز کھیلنا چاہتے تھے لیکن انہیں موقع نہیں مل سکا تاہم اب ان کی نظریں خاص طور پر ایشیا کپ، انگلینڈ سیریز اور پھر آسٹریلیا میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ پر مرکوز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کنڈیشنگ کیمپ میں بھر پور ٹریننگ کر رہے ہیں اور ڈومیسٹک سیزن کا ابھِی آغاز نہیں ہوا اور کاؤنٹی کرکٹ میں معاہدہ بھی نہیں طے پا جا سکا لیکن اپنی محنت اور پریکٹس جاری رکھیں گے تاہم سیلیکٹرز کی مرضی ہے کہ وہ کس کھلاڑی کو کھلاتے ہیں تاہم جو بھی کھیلے پاکستان کے لیے اچھا کرے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ بھارت کے خلاف ایشیا کپ میں بلا کسی خوف و خطر اور بغیر کسی دباؤ کے میدان میں اتریں گے اور جس طرح سے کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کا ساتھ دے کر ورلڈکپ 2021 میں روایتی حریف کے خلاف تاریخی فتح حاصل کی اسی طرح یہ میچ بھی جیتنے میں کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ 2018 کے ایشیا کپ میں پہلی دفعہ بھارت کے مدمقابل آئے تھے اور پاک بھارت میچ کا پریشر کتنا ہوتا ہے اس کا اندازہ میچ کھیل کر ہو گیا تھا۔


متعلقہ خبریں