وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پرامن جلسے کی اجازت دیں گے، قانون توڑا تو پچیس مئی سے برا حال کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیرہ اگست کے جلسے میں الٹی میٹم کی بات کی جا رہی ہے، پنجاب اور خیبر پختون خوا اسمبلی توڑیں، پھر نئے انتخابات کی بات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ فواد چودھری نے میرے حق میں بات کی تو ان کی چھترول ہو گئی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا آئینی کردار ہے، وفاق کے کئی محکموں کا دائرہ پورے ملک میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سربراہ قوم اور نوجوانوں کو تقسیم کر رہا ہے، الیکشن کمیشن نے فارن ایجنٹ کے طورپر عمران خان کی شناخت کی ہے، اسے نہ روکا گیا تو قوم کو حادثے سے دوچار کر دے گا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ جومہم انہوں نے پاک فوج کے حوالے سے چلائی اس سے ان کی ملک دشمنی سامنے آتی ہے، شہدا کے خلاف ٹرینڈ چلانے والے گمراہی کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تین چار دن پہلے عمران خان نے کہا کہ اس چیف الیکشن کمیشنر کے ہوتے ہوئے ہم الیکشن نہیں لڑیں گے،پہلے چیف الیکشن کمیشن کو تو ہٹالیں، پھر اسمبلیاں توڑیں جو استعفے دیے ہیں، وہ منظور کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جہاں پر ڈرون حملہ ہوا ہے، افغانستان نے کبھی پاکستان پر ایسا الزام نہیں لگایا،یہ بدبخت پاکستان پر الزامات لگاتے ہیں، پاکستان میں رہتے ہوئے۔