لاہور پولیس نے رشوت خوری کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا


لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں شہریوں کے جان ومال کی محافظ پولیس نے رشوت خوری کا نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا جس میں ایک گھرانے کے تمام افراد کو جھوٹے مقدمہ میں ملوث کرنے کی دھمکی دے کر بھاری رقم وصول کی گئی ہے۔

’ہم نیوز‘ کو موصول اطلاعات کے مطابق غالب مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں تعینات اسسٹنٹ سب انپسکٹر (اے ایس آئی) امتیاز اور پولیس اہلکار مشتاق نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر شہری امجد کو اہل خانہ سمیت 24 گھنٹوں تک حبس بےجا میں رکھا۔

غالب مارکیٹ پولیس نے شہریوں کو فورٹرس اسٹیڈیم کے قریب سے گرفتار کیا اور مختلف مقدمات میں ملوث کرنے کی دھمکیاں دیکر دس لاکھ روپے بطور رشوت دینے کا مطالبہ کیا۔

واقعہ سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ غالب مارکیٹ پولیس اسٹیشن کا ایس ایچ او اختر مظلوم خاندان کو چرس کا مقدمہ درج کرنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔

پولیس نے خواتین و بچوں سمیت پورے گھرانے کو 24 گھنٹے حبس بیجا میں رکھنے کے بعد 80 ہزار روپے نقدی اور زیورات وصول کر کے انہیں رہا کیا۔

شہری نے کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) لاہور کو واقعہ کی شکایت درج کرائی جس کے بعد انکوائری کے ڈر سے پولیس اہلکاروں نے معافی نامہ بھیج دیا۔

معافی نامے میں اے ایس آئی اور پولیس اہلکار کے دستخطوں کے ساتھ موجود تحریر میں اقرار کیا گیا ہے کہ شکایت کنندگان سے 80 ہزار روپے اور تین تولے سونا بطور رشوت لیا گیا تھا۔

ہم نیوز کو دستیاب ایک ویڈیو میں بھی نمایاں ہے کہ غالب مارکیٹ پولیس اسٹیشن کا اہلکار متاثرہ خاندان کی رہائی کے لئے ایک خاتون سے کمسن بچے کی موجودگی میں رقم وصول کر رہا ہے۔


متعلقہ خبریں