ہمیں فوج سے لڑانے، پارٹی توڑنے اور مجھے نااہل کرانے کا منصوبہ ہے، عمران خان


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو فوج کے ساتھ لڑانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

شہباز گل کی گرفتاری کے بعد پہلی بار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ہماری حکومت گرانے پر بہت خوشی منائی گئی، بھارت اور اسرائیل میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت جانے پر خوشی منائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے ایسا لاجک دیا جائے کہ پی ٹی آئی اور فوج ایک دوسرے کے مخالف ہیں، سب کو تکلیف تھی کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر چل رہی ہے، 800کے قریب جعلی سائٹس پر پاکستان کیخلاف پراپیگنڈہ کیا جا رہا تھا۔ عمران خان اور پاکستانی فوج کو ٹارگٹ کیا گیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آصف زرداری نے ممبئی حملے کے بعد ڈی جی آئی ایس آئی کو بھارت بھیجنے کا بیان دیا، نواز شریف نے کہا ممبئی حملہ کرنے والا پاکستان سے ہے، کیا ڈان لیکس اور میمو گیٹ پر ایکشن نہیں لینا چاہیے تھا؟ کیا یہ لوگ اب ٹھیک ہیں، یہ سب سے زیادہ کہتے تھے عمران خان فوج کی کٹھ پتلی ہے، آج بتایا جا رہا ہے کہ ہم غدار ہیں اور یہ لوگ محب وطن ہیں، ملک کا پیسہ لوٹنے والے کیسے محب وطن ہو گئے؟

عمران خان نے کہا کہ یہ سازش اتنی خطرناک ہے کہ اگر ملک کی سب سے بڑی جماعت کو فوج کے سامنے کھڑا کر دیں اور ان کے درمیان اختلافات پیدا کر دیں، اس سے زیادہ ملک کو کچھ نہیں نقصان پہنچا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ 18 سال کی عمر میں ایسٹ پاکستان میچ کھیلنے گیا، وہاں اپنے کزن کے ہاں ٹھرا تھا، تب پتہ چلا کہ وہاں کی بڑی جماعت میں فوج کے خلاف کتنی نفرت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس میں کچھ نہیں،  انہوں نے ہماری پارٹی کو توڑنے کا پورا پلان بنایا ہوا ہے، ہمیں نقصان پہنچانے کا پہلا مرحلہ الیکشن کمیشن ہے۔

عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو سب کچھ دینے والی پارٹی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جھوٹی رپورٹس بنا کر تحریک انصاف کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہوا ہے۔

عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ تعلقات ٹھیک ہو رہے ہیں، پرویز الہیٰ

انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کے ذریعے بھی مجھے نااہل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ جو بھی اس ملک میں بڑے بڑے عہدوں پر رہے ہیں انہیں تحفے ملتے ہیں، آرمی چیف کو بھی تحفے ملتے ہیں، سب کی تحقیقات کریں۔ زرداری نے تحفے میں دی گئی تین جب کہ نواز شریف نے ایک مہنگی گاڑی لی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ میری کردار کشی کا منصوبہ بنا رہے ہیں، وہ چینلز جو میرا موقف چلاتے ہیں ان کے خلاف کریک ڈاون کیا جا رہا ہے، اب یہ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا پر آئیں گے، ان کی کوشش ہے کہ عمران خان کو عوام میں ذلیل کیا جائے۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت گرانے والے مضبوط پاکستان نہیں چاہتے، مجھے نہیں پتہ کہ ڈرون حملے میں پاکستان کی ایئراسپیس استعمال ہوئی ہے یا نہیں، مغربی اخبار پڑھیں تو وہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی ڈیل ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کی خیبرپختونخوا میں سرگرمیاں سب دیکھ رہے ہیں، ٹی ٹی پی تو امریکا کے حمایتیوں کیخلاف تھی، اس کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماوں کو دھمکیاں آرہی ہیں، ہماری پارٹی کو کمزرو کرنے کیلئے ایک سازش کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے اگر کچھ کہا تو اسے صفائی کا موقع ملنا چاہئے، ہم کبھی اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتے، میرے بیرونی ملک کوئی پیسے نہیں پڑے،میرا جینا مرنا یہاں ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے پاس اسٹریٹ پاور ہے،ہم پورے ملک کو بند کرسکتے ہیں، ہم نے صرف اس ملک کا سوچا،ہماری ساری جدوجہد اس ملک کیلئے ہے،ہم نے کبھی پرتشدد احتجاج نہیں کیا،ہمارے سارے احتجاج پرامن ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک سے پیسے لوٹ کر باہر لے کر جانے والے کیسے محب وطن ہوسکتے ہیں؟ پاکستان کو اس وقت سب سے بڑی ضرورت سیاسی استحکام ہے،ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے صاف اور شفاف الیکشن کی ضرورت ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سازش کی جا رہی کہ ملک کی سب سے بڑی جماعت اور اس کے لوگوں کو توڑ دیا جائے، الیکشن تک انہیں کمزور کر دیا جائے، پھر نواز شریف برطانیہ سے آئے اور ہم دونوں کو ملایا جائے اور کہا جائے کہ دونوں نااہل ہو سکتے ہیں۔ اور پھر اسی الیکشن کمشنر کے نیچے انتخابات کرا دیے جائیں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں