پاکستان کے آدھے بچے اسکول نہیں جاتے، پرائیویٹ سیکٹر کے پاس پیسے نہیں ہیں، سیاستدانوں و تاجروں کو حصہ ڈالنا چاہیے، وزیر خزانہ


اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کے آدھے بچے اسکول نہیں جاتے، یہاں شرح خواندگی بنگلہ دیش سے کم ہے جو لمحہ فکریہ ہے، 9 ہزار ارب روپے کا خرچہ ہے لیکن لوگ ٹیکس نہیں دیتے، سیاستدانوں اور تاجروں کو بھی اپنا تھوڑا حصہ ڈالنا چاہیے۔

زرداری کو پیٹرول مہنگا ہونے پر تشویش، وزیراعظم سے معاشی ٹیم پر بات کروں گا، سابق صدر

ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں معیشت کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جاپان 20 سال میں غربت سے نکلا تھا، پاکستان پر45 سے50 ہزارارب روپے کا قرض ہے، گزشتہ چار سال میں 20 ہزار ارب روپے کا قرضہ چڑھا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ جس ملک پر بھاری قرضہ ہو تو کیا وہ معاشی طور پر آزاد ہو سکتا ہے؟

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم اس ملک کا وقا ر محفو ظ کر رہے ہیں، ہمارے پرائیوٹ سیکٹر کے پاس پیسے نہیں ہیں، ہم نے قرض لے کر بجلی کے کارخانے لگائے، حکومت کے اخراجات اور محصولات میں فرق ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے شرکائے تقریب سے پوچھا کہ ہم اس ملک کو کہاں لے کر جا رہے ہیں؟

قبل ازیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھے گی، میں نے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس نہیں لگاؤں گا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق انہوں نے کہا کہ پیٹرول کا معاملہ آٹو میٹک ہے، یہ اوگرا سے آتا  ہے، ہم نے تو ٹیکس بڑھایا نہ کم کیا، ہم نے یہ وزیراعظم کو بھیجا جسے انہوں نے منظور کرلیا، وزیر اعظم کے دستخط کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیٹرلیم مصنوعات میں اضافے کا فیصلہ درست تھا اس سے سپلائی نہیں ٹوٹے گی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر آصف زرداری کی رائے کا احترام کرتے ہیں، بلاول میرے ساتھ تھے، آصف زردار ی جو وضاحت مانگیں گے دوں گا۔

مریم نواز پیٹرول مہنگا کرنے پر ناراض ہوگئیں

وفاقی وزیر خزانہ نے پیٹرولیم کی قیمتوں سے متعلق منعقدہ اجلاس میں نواز شریف کے اٹھ کر چلے جانے کے سوال پر تبصرہ نہیں کیا اور  کہا کہ مریم نواز یا میرے قائد کی میٹنگ پر جو بھی بات ہوئی اس پر جواب نہیں دوں گا، آصف علی زرداری یا بھی کوئی رہنما ہو میں سب کو اعتماد میں لوں گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ  دنوں ڈالر 235 پر تھا تو ہم نے پیٹرول تین روپے سستا کیا تو کسی نے نہیں پوچھا، اب اگلا ہدف مہنگائی کم کرنا ہے جس میں پیٹرول اور  ڈیزل  نیچے لانا اہداف ہیں، آج ہم نے بانڈ کی قیمت بھی اچھی کر لی ہے، اب کوئی بھی یہ بات نہیں کر رہا کہ پاکستان دیوالیہ کی طرف جا رہا ہے، اب ہم نے مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے باقی معاملات درست ہیں۔

ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات پر 10 روپے لیوی لگائی جائے گی۔، یہ منی بجٹ نہیں ہے، دکانداروں کے ٹیکس کا سسٹم چینج کیا گیا، 15 ارب کا ٹیکس خسارہ آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے خط پر دستخط کرچکے ہیں، آئی ایم ایف نے لیٹر آف انٹینٹ بھیجا تھا، راضی نامہ لیٹر سے متعلق دو تین اجلاس ہوچکے ہیں، ہم آج راضی نامہ لیٹر پر دستخط کر کے بھیج دیں گے، رواں ماہ امید ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام پرعمل شرو ع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یکم سے 15 اگست تک ڈالر کی قدر میں کمی آئی اور روپیہ مستحکم ہوا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی 30 ارب ڈالرز بھیجتے ہیں، پی ٹی آئی والے گروتھ نہیں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دیکھتے تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 1500 ارب روپے بجلی میں سرکلر ڈیٹ میں چڑھائے، پی ٹی آئی نے 4 ڈالر کی ایل این جی نہیں لی، مجھے جیل میں ڈالا، مہنگا ترین سسٹم ہمیں دیا گیا، 10 بلین ریزرو میں سے 21 بلین کا اس ماہ قرضہ دینا ہے۔

پیٹرول 6 روپے 72 پیسے مہنگا، نئی قیمت 233.91 روپے ہو گئی

ہم نیوز کے مطابق ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ 48 بلین ڈالرز جب نہیں ہوں گے تو دنیا سے مانگنے پڑیں گے، اب کوئی بھی قرض دینے کو تیار نہیں، کون سی حقیقی آزادی؟ آئی ایم ایف سمیت کوئی بھی پیسہ دینے کے لیے تیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فریج اور گاڑیوں پر پابندی لگائی، امپورٹرزنے بہت تعاون کیا، اس پر ان کا مشکور ہوں۔


متعلقہ خبریں