دیکھنا ہے سازش میں کون ملوث: پراسیکیوٹر، جسمانی ریمانڈ کیس میں شہباز گل کونوٹس جاری


اسلام آباد کی سیشن عدالت نے جسمانی ریمانڈ کے کیس میں شہباز گل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل دلائل طلب کرلئے، پراسیکیوٹرنے کہا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے محض ایک پہلو کو دیکھتے ہوئے فیصلہ دیدیا۔ ابھی تفتیش باقی ہے کہ اس سازش میں شہباز گِل کے ساتھ اور کون شامل تھا، ابھی یہ بھی دیکھنا ہے کہ ٹرانسکرپٹ کہاں تیار ہوا اور کس نے کیا۔

اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے شہباز گل کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جج نے ریمارکس دیئے کہ جسمانی ریمانڈ سے متعلق جب تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری حکم نہیں آتا درخواست ضمانت پر سماعت نہیں کی جاسکتی۔

شہبازگل کے وکیل فیصل چوہدری حکمنامے کی کاپی لے کر کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز گل نے غلط کہا، میرے خلاف بیان لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، عمران خان

جج نے کہا کہ تفتیش کا ریکارڈ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے، شہبازگل کے وکیل نے کہا کہ سیشن عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا تھا، ایڈیشنل سیشن جج نے شہباز گل کو نوٹس جاری نہیں کیا تھا، پراسیکیوٹررضوان عباسی بولے عدالت اِن کو نوٹس جاری کر دے اور کل فریقین کے دلائل سن لے، یہ کل عدالت کو کہیں گے کہ ابھی نوٹس نہیں ہوئے پہلے نوٹس جاری کریں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لکھا کہ اگر ضرورت ہو تو ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے، جج نے استفسار کیا کہ کون سی ایسی چیزیں ہیں جن کی مزید تفتیش کی ضرورت ہے؟ پراسیکیوٹرنے کہا کہ قانون میں 15 دن کے ریمانڈ کی گنجائش موجود ہے۔ شہباز گِل کا صرف دو دن کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا۔

نتیجے تک پہنچنے کیلئے بہت سے پہلوؤں پر تفتیش کی ضرورت ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ نے ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھے بغیر فیصلہ دیا۔ عدالت نے شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں