گجرات فسادات: مسلمان خاتون کیساتھ اجتماعی زیادتی کے تمام سزا یافتہ مجرم رہا


مودی کے بھارت نے مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کی ایک اور شرمناک مثال قائم کر دی، دو ہزار دو میں گجرات فسادات کے دوران خاتون سے اجتماعی زیادتی میں ملوث اور اس کی تین سالہ بیٹی سمیت خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے والے تمام گیارہ مجرموں کو رہا کر دیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون نے ایک طویل جنگ لڑ کر عدالت سے مجرموں کو تاحیات قید کی سزا دلوائی تھی، ممبئی ہائی کورٹ نے بھی انہیں مجرم برقرار رکھا تھا۔

تاہم گجرات حکومت نے اپنی معافی پالیسی کے تحت تمام مجرموں کی معافی کی درخواست منظوری کرلی۔ ان مجرموں کو نا صرف آزادی دی گئی بلکہ استقبال کرتے ہوئے میٹھائیاں بھی کھلائی گئیں۔

بھارتی سکالر اشوک سوائن نے ٹوئٹ کرتے ہوئے ویڈیو شئیر کی جس میں انتہا پسند مودی سوچ کی بےحسی دکھائی گئی ہے، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور لوگوں نے بھارتی انتہا پسندی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ عورت کی آزادی کیلئے لڑ رہے ہیں، لیکن یہاں انہیں ہیرو بنایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جمہوریت نہیں آمریت ہے، مودی مخالف احتجاج پر راہول گاندھی گرفتار

مودی حکومت کے اس فیصلے کو انسانی حقوق کی تنظیموں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ دو ہزار دو کے فسادات میں ایک ہزار سے زائد لوگ مارے گئے تھے جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔


متعلقہ خبریں