توہین آمیز اور نسل پرستانہ، منکی پاکس کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ


عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

متعدد ممالک اور ماہرین کی جانب سےمنکی پاکس‘ کے نام کو توہین آمیز اور نسل پرستانہ قرار دیے جانے کے بعد عالمی ادارے نے اس کا نام تبدیل کرنے کے لیے دنیا بھر کے افراد سے مدد مانگ لی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ادارے کو ایسے ناموں کی تجاویز دی جائیں، جس سے کسی علاقے، جنس، قوم، خطے، مذہب، نسل، گروہ یا ثقافت پر منفی اثرات نہ پڑیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں منکی پاکس کیسز میں اضافہ، ہیلتھ ایمرجنسی نافذ

رپورٹ کے مطابق ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا ہے کہ منکی پاکس کے دونوں پرانی قسموں کے وائرسز کے نام تبدیل کرکے اس میں رومن ہندسے بھی شامل کرلیے ہیں۔

واضح رہے کہ افریقا میں منکی پاکس بنیادی طور پر چوہوں جیسے متاثرہ جنگلی جانوروں سے لوگوں میں پھیلتا ہے۔اس نے ماضی میں کبھی وبائی شکل اختیار نہیں کی اور نہ یہ کسی متاثرہ ملک سے سرحدپارپھیلی ہے۔

تاہم یورپ، شمالی امریکااور دیگر جگہوں پرمنکی پاکس کا وائرس ان لوگوں میں بھی پھیل رہا ہے جن کا جانوروں سے کوئی تعلق نہیں یا جنھوں نے حال ہی میں افریقا کا سفر بھی نہیں کیا ہے۔


متعلقہ خبریں