عمران خان اور پاک فوج کے درمیان تفرقہ فائدہ میں نہیں، الیکشن کرانا ہوگا، فواد چودھری


سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا ہے کہ عمران خان اور پاک فوج کے درمیان تفرقہ فائدہ میں نہیں، الیکشن تو کرانا ہی ہوگا، خواجہ آصف جیسے آدمی اب ہمیں سیکھا رہے ہیں،خواجہ آصف نے حد کر دی ،پی ٹی آئی جیسی جماعت بھارت کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔

میڈیا بریفنگ میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ شہباز گل کے خلاف کیس اور پی ٹی آئی کو اینٹی فوج بنانے کی مہم چلائی کی گئی، عوام کو پاکستان کی فوج کے خلاف کھڑا کرنے کی قابل مذمت کوشش ہے، عمران خان اور پاک فوج کے درمیان تفرقہ کسی حوالے سے فائدہ میں نہیں ہے، دوران حراست شہبازگل پر تشدد پر ہمیں شدید تشویش ہے۔

اگر عدالتیں انسانی حقوق کا تحفظ نہیں کریں گی اور کون کرے گا، عدالت شہبازگل کی میڈیکل رپورٹ دیکھے گی، ایک آزاد میڈیکل بورڈ  کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا بورڈ ہونا چاہیے جس پر شہباز گل اور ان کے اہلخانہ کو اعتماد ہو، جعلی میڈیکل رپورٹ انتہائی قابل مذمت ہے، اسلام آباد پولیس کے آئی جی اور ڈی آئی جی کو بھی طلب کیا جائے، تا کہ بتایا جائے کہ شہباز گل پہلے دن کہاں تھے اور کون تھے وہ جنہوں ان پر تشدد کیا. جیل قوانین میں ہے کہ مجرمان کی ٹرانسفر شام 5 بجے کے بعد نہیں ہوتی، جیسے شہباز گل کو لے جایا گیا اس کی ویڈیوز موجود ہیں، اللہ سب کو صحت دے، جنہیں دمہ ہے وہ امیجن کر سکتے ہیں،اسلام آباد اسپتال میں واضح کر دیا گیا ہے کہ انہیں سانس کی وجہ سے انڈر ابزرویشن میں رکھا گیا ہے، ملاقاتوں میں کون گیا تھا، ہمارے لوگوں کو ملنے نہیں دیا گیا، وکیلوں کو ملنے نہیں دیا گیا فیملی کو ملنے نہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سارا رونا شہباز گل کی زبان بندی کے لیے ہے، کہیں ڈوریں ہلانے والے کا نام نہ لے لے،جاوید لطیف

فواد چودھری نے مزید کہا کہ رات ایک اور واقعہ ہوا، آدھی رات کو مراد گل کے گھر مشین گن لے کر لوگ ان کے گھر کے پاس پہنچے، کہیں بھی انہیں نہیں روکا گیا، وہ بھاگ گئے، پتا لگنا چاہیے کہ یہ کون لوگ تھے، ایسے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ہمارا اگلا لائحہ عمل واضح ہے، ضمنی الیکشن میں 75 فیصد سیٹین ہم نے جیتیں، پنجاب کے لوگوں نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے، ہٹ دھرم ٹولے کو حکومت سے اتارنے کے لیے ملک گیر احتجاج شروع کیا ہے، کراچی کا جلسہ اسی کی کڑی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ کو الیکشن کروانا پڑیں گے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ صرف ایک موقف کو دکھایا جارہا ہے، دوسرے موقف کو نہیں دکھایا جارہا ہے۔

 


متعلقہ خبریں