لاہور پولیس کا جرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کیلئے نادرا سے معاہدہ

نادرا

لاہور پولیس نے جرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کےلیے بغیر شناختی کارڈ اور اپنا شناختی کارڈ چھپانے والے افراد کو پکڑنے کےلیے نادرا سے بائیو ویرفیکیشن کا معاہدہ کرلیا۔

معاہدے کے تحت کسی بھی ملزم کے فنگر پرنٹس سے اسکا شناختی کارڈ اور فیملی ڈیٹا چیک کیا جاسکے گا جن کے کارڈز نہیں بنے ان کے کارڈز بھی پولیس بنوائے گی۔

ایس پی سی آر او نصراللہ رانجھا کے مطابق پولیس کی تاریخ میں پہلی بار نادرا سے بائیو ویرفیکشین کا معاہدہ کیا گیا ہے جس سے پولیس کی تفتیش اور ملزمان کے ریکارڈ سمیت تفتیشی مراحل میں بہت سے مشکلات کم ہوسکیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ بہت سے کیسز میں ملزمان کو پکڑنے کے بعد جب کریمنل ریکارڈ کےلیے ان سے شناختی کارڈ پوچھا جاتا ہے تو زیادہ تر ملزم جھوٹ بولتے ہیں کہ ان کا شناختی ہی نہیں بنا اگرکس کا بنا بھی ہو تو وہ کہتا ہے کہ اسکے پاس نہیں ہے جسکی وجہ سے کریمینل ریکارڈ بنانے میں مشکل پیش آتی ہے ملزمان کے اس جھوٹ کو پکڑنے کےلیے نادرا سے بائیو ویریفکیشن کا معاہدہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب جھوٹ بولنے والے ملزمان کی بائیو ویرفکیشن کے ذریعے فوری طور پر انکے شناختی کارڈز کو چیک کرنے کے ساتھ ساتھ اسکی مکمل خاندان کی ہسٹری بھی معلوم کی جاسکی گی۔ ایس پی سی آر کے مطابق پولیس ایسے ملزمان جنکے شناختی کارڈ نہیں بن سکے انکے کارڈز بھی خود بنوایا کریگی۔

پولیس حکام کے مطابق نادرا کا سنٹر بنانے کےلیے پولیس لائنز میں جگہ دیکھی جا رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز میں نادرا کا سنٹر بن جائے تاکہ آسانی کے ساتھ ملزمان کے شناختی کارڈز اور مکمل تفصیلات مہیا ہوسکیں۔

ایس پی سی آر او نصراللہ رانجھا کے مطابق اس وقت لاہور پولیس کے پاس پنجاب بھر کے پندرہ لاکھ ریکارڈ یافتہ ملزمان کا ڈیٹا موجود ہیں جس میں انکے شناختی کارڈز، مقدمات کی تعداد اور تفصیل سمیت تصاویر اور متعدد کے فنگر پرنٹس بھی موجود ہیں۔


متعلقہ خبریں