عمران خان کا بیان براہ راست توہین عدالت ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری حکمنامہ جاری

پی ٹی آئی کا دباؤ قبول نہ کرنے اور جلد الیکشن کیلئے دباؤ بڑھانے کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاتون جج کے خلاف بیان پر توہین عدالت کیس  کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

تحریری حکم نامے میں  کہا گیا ہے کہ عمران خان کا بیان عدلیہ پر عوام کا اعتماد ختم کرنے کی کوشش ہے۔ براہ راست توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ‏بادی النظر میں عمران خان کا جج سے متعلق توہین آمیز بیان انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے۔عمران خان کا جج کو دھمکی دینےکا مقصد عوام کی نظر میں عدلیہ کے وقار اورساکھ کو مجروح کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کو این اے 108 فیصل آباد سے ضمنی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان 31 اگست کو پیش ہو کر بتائیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نا کی جائے؟

عدالت نے حکم دیا کہ متعلقہ تھانے کا ایس ایچ او عمران خان کو نوٹس کی تعمیل کرائے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل اور چیئرمین پیمرا کو بھی نوٹس جاری کر دیئے۔

چیئرمین پیمرا سے عمران خان کی ایف نائن پارک میں تقریر کا ٹرانسکرپٹ طلب کرلیا۔ اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نوٹس جاری کیا گیا۔


متعلقہ خبریں