ستمبر میں شدید سیلاب کے ایک اور اسپیل کا امکان ہے،شیری رحمان


 وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ستمبر میں شدید سیلاب  کے ایک اور اسپیل کا امکان ہے۔متاثرین سیلاب کی بحالی بڑا چیلنج ہے ،سب کو ملکر آگے چلنا ہوگا۔

شیری رحمان کا کہنا ہے کہملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے900سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ملک کا کوئی ایس حصہ ایسا نہیں جو بارشوں اور سیلاب کی زد میں نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم سیلابی صورتحال کے باعث لندن کا دورہ منسوخ کر کے وطن روانہ

انہوں نے کہاہے کہ این ڈی ایم اے ،پی ڈ ی ایم اے اور صوبائی حکومتیں کام کررہی ہیں۔ ستمبر میں اسی قسم کا اسپیل آسکتاہے۔ممکنہ تباہی سے نمٹنے کے لیے مزید کام کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگست میں ریکارڈ بارشیں ہوئیں۔اس وقت ملک میں آٹھواں  سیلابی ریلا ہے۔سندھ کے بیشتر اضلاع زیرآب ہیں۔خیبرپختونخوا میں بھی سیلاب کے باعث سنگین صورتحال ہے۔اس وقت ملک میں بہت پانی ہے ،بحران ہے ہر طرف تباہی ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے 3کروڑ لوگ براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ایک مون سون اسپیل سے نکل ہی نہیں پاتے اگلا آجاتاہے۔جون سے گزشتہ رات تک 913افراد جاں بحق ہوئے۔

ان کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑکیں ،ریلوے ٹریک متاثر ہیں ، مواصلاتی نظام درہم برہم ہے۔متاثرین سیلاب کھلے آسمان تلے زندگی گزاررہے ہیں ،خیموں کا آرڈر دیا گیا ،فصلیں تباہ ، مکانات منہدم ،زیادہ تر بچے اور خواتین سیلاب کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:مریم اورنگزیب نے ملک میں سیلابی صورتحال کو قومی ایمرجنسی قرار دیدیا

انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ہمیں کسی سیاسی بحران کا سامنا نہیں۔ہمیں اس وقت سیلاب متاثرین پر توجہ مرکوز رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔متاثرین سیلاب کی بحالی بڑا چیلنج ہے ،سب کو ملکر آگے چلنا ہوگا۔

 


متعلقہ خبریں