حکومتی اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس: نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کو آرڈینیشن سینٹر قائم کرنیکا فیصلہ


اسلام آباد: حکومتی اتحادی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں ’نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر‘ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سیلاب متاثرین کیساتھ ہیں، وفاق نے 28 ارب فراہم کیے ہیں، 3 ستمبر تک امداد کی فراہمی مکمل ہو جائیگی، وزیراعظم

ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر اور وزیراعظم میاں شہبازشریف کی زیرصدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا جس میں ملک میں تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔

اجلاس میں باہمی مشاورت کے بعد ملک میں سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے اور متاثرین کی بحالی کے لئے نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر‘ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس ضمن میں جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں سیلاب کے دوران جاں بحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی گئی جب کہ لواحقین سے دلی رنج وغم اورافسوس کا اظہار کیا گیا، اجلاس نے قرار دیا کہ 60 سال میں ایسی تباہی نہیں ہوئی جو حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ملک بھر بالخصوص صوبہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب اور گلگت بلتستان میں ہوئی ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی

اجلاس نے وزیراعظم میاں شہبازشریف کی قیادت میں سیلاب متاثرین کے ریسکیو، ریلیف کے لئے ہنگامی اقدامات ، سیلاب زدہ علاقوں کے مسلسل دوروں اور بلا تعطل معاونت کی فراہمی کی انتھک کوششوں کو سراہا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وفاق کی جانب سے فوری طور پر سیلاب زدگان کی مدد کے لئے این ڈی ایم اے کو پانچ ارب روپے کے اجرا، صوبہ سندھ کے لئے 15 ارب، صوبہ بلوچستان کو 10 ارب کی خصوصی گرانٹ کے علاوہ ہر جاں بحق ہونے والے فرد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے، زخمیوں، مکانات سمیت دیگر نقصانات پر زرتلافی کی ادائیگی پہ خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اجلاس نے اس امداد کے علاوہ فوری طور پر سیلاب سے متاثرہ ہر شخص کو 25000 ہزار روپے نقد رقم کی فراہمی کے وزیراعظم کے اقدام کی پرزور تحسین کی۔

جاری کردہ اعلامیے کے تحت اجلاس نے سیلاب زدہ علاقوں میں مظلوم اہل وطن کی دادرسی اور دیکھ بھال کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں ، مرکزی اور صوبائی اداروں، آرمی، نیوی، فضائیہ سمیت ہنگامی امداد کی فراہمی میں برسرپیکار تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سیلاب میں گھرے عوام کی دن رات مدد کے قومی جذبے کو سلام پیش کیا۔ اجلاس نے قدرتی آفت سے نبردآزما ہونے میں انٹرنیشنل پارٹنرز، بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ، ترقیاتی اداروں بالخصوص دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے عمل میں بھرپور معاونت کریں گے۔

آئی ایم ایف کو لکھیں کہ پیسے واپسی کی کمٹمنٹ نہیں کر سکتے، شوکت ترین کی صوبائی وزرائے خزانہ کو ہدایت، آڈیو لیک

وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں سیلاب متاثرین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس پختہ عزم کا اظہار کیا گیا کہ اتحادی جماعتوں کی حکومت اپنے سیلاب متاثرہ بھائیوں، بہنوں اور بچوں کی دوبارہ ان کے گھروں میں آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھے گی، انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی زندگیوں کو دوبارہ معمول پر لانے کے لئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے گی، ان شا اللہ۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس نے اس تجویز کی تائید کی کہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کو مد نظر رکھتے ہوئے قومی سطح پر تعمیر نو کا جامع پلان مرتب کیا جائے، وفاقی حکومت کی رہنمائی میں صوبائی حکومتوں اور اداروں کی مشاورت سے نقصانات کے حتمی تخمینے کا کام شفاف انداز میں مکمل کیا جائے اورساتھ ہی ساتھ متاثرین کی دوبارہ آباد کاری کے لئے وقت کے واضح تعین کے ساتھ مؤثرمنصوبہ بندی کی جائے۔ اجلاس میں اس تجویز کی بھی تائید کی گئی کہ موسمی تغیرات سے لاحق خطرات اور موجودہ حالات سے سبق سیکھتے ہوئے مستقبل کے لئے جامع حکمت عملی تیار کی جائے تا کہ پیشگی تیاری یقینی بنانے کی حتی المقدور کوشش کی جاسکے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دریاﺅں اور آبی گزرگاہوں میں غیرقانونی تعمیرات کو ختم کرنے کے علاوہ انتظامی مشینری کی صلاحیت اور استداد کار بڑھانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں، سیلابی پانی کو محفوظ بنانے کے لئے منصوبہ بندی کی جائے، اجلاس میں وزیراعظم میاں شہبازشریف کی جانب سے وزیراعظم ریلیف فنڈ 2022 قائم کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے اندرون و بیرون ملک سے عطیات جمع کرنے کے لئے بھرپور مہم چلانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

مڈل کلاس کی کمر توڑ دی، آئین کو مذاق بنا دیا، کیا تماشہ ہے؟ ہر شخص کی کال ٹیپ ہو رہی ہے، فواد چودھری

ہم نیوز کے مطابق جاری کردہ اعلامیے کے تحت فیصلہ کیا گیا کہ اس ضمن میں حکومتی، جماعتی اور انفرادی سطح پر تحریک چلائی جائے گی تا کہ مخیر حضرات، اداروں، انٹرنیشنل پارٹنرز اور دوست ممالک کے تعاون سے سیلاب متاثرین کی بحالی کے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔


متعلقہ خبریں