دن میں فیشن ڈیزائنر کی تعلیم، رات کو رائڈر کی نوکری


دن میں فیشن ڈیزائنر کی تعلیم ، رات کو رائڈر کی نوکری، لاہور کی چوبیس سالہ میرب نے مالی مشکلات کو تعلم کی راہ میں حائل نہ ہونے دیا۔ میرب فیس پوری کرنے کے لئے رات کو فاسٹ فوڈ چین میں ڈیلیوری گرل کا کام کرتی ہے۔

حالات کتنے ہی مشکل ہوں ناکام لوگ تاویلیں اور بہانے بناتے ہیں لیکن کامیاب لوگ اس سے لڑ کر کامیاب ہوتے ہیں، لاہور کے علاقے یوحنا آباد کی چوبیس سالہ میرب نے فیشن ڈیزائننگ کی تعلیم حاصل کرنا چاہی لیکن والد کی وفات اور گھریلوں حالات اچھے نہ ہونے پر اہلخانہ نے ہاتھ کھڑے کر دئیے۔ لیکن باہمت میرب نے ہمت نا ہاری اور نکل پڑی نوکری کرنے۔ میرب نے فوڈ چین میں پہلے کیشئر کی نوکری شروع کی اور بعد ازاں بائیس ہزار روپے پرڈیلیوری گرل کی جاب شروع کردی۔

میرب کہتی ہے کہ میں آگے پڑھنا چاہتی تھی لیکن حالات ایسے نہیں ہیں کہ میرے بھائی میری فیس دے پاتے اور پھر میرے والد بھی فوت ہوگئے تھے اس لیے مجھے خود ہی اپنی اور اہلخانہ کی ذمہ داری اٹھانی پڑی اور اپنی ڈگری کی فیس اور خرچہ پورا کرنے کےلیے دن میں یونیورسٹی جاتی ہوں اور واپس آکر ڈیلیوری گرل کا کام کرتی ہوں ۔ ابتدائی دنوں میں مجھے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن جیسے جیسے وہ لوگوں کے گھروں میں فوڈ پہنچاتی ہے تو خواتین انکو دیکھ کر بہت خوش ہوتی اور سراہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی شہزادی ڈیانا کی25ویں برسی

میرب نے ایف ایس سی کے بعد چار سالہ فیشن ڈیزائننگ کی ڈگری میں داخلہ لیا ہے وہ کہتی ہیں کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنا فیشن برانڈ لانچ کریگی اور والد کی طرح ایسے غریب بچوں کی مدد کریگی جو اپنی تعلیم اس لیے چھوڑنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ انکے والدین فیس نہیں دے پاتے۔

فوڈ چین کے چیف آپریٹنگ آفیسرہمایوں ساجد کے مطابق میرب کی طرح انکی کمپنی میں دس اور رائیڈر بھی کام کرتی ہیں لیکن انکی کمپنی ایسی لڑکیوں کو بہت سپورٹ کرتی ہے جو گھر والوں کی کفالت کے ساتھ اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ فوڈ چین کمپنی ایسی لڑکیوں کوسکالرشپس بھی دیتی ہے اور یونیورسٹی کی فیس بھی کمپنی کی طرف سے دی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں