وزیر تجارت نے بھارت سے سبزی درآمد کرنے کی تردید کر دی


اسلام آباد: وزیر تجارت نوید قمر نے بھارت سے سبزی خریدنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت ہوا جس میں ٹی ڈیپ بورڈ کا اجلاس ڈیڑھ سال سے نہ ہونے کا انکشاف ہوا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے اجلاس نہیں ہوا ہمارے سینیٹرز ہم سے پوچھتے ہیں۔ سیکرٹری تجارت صالح فاروقی نے کہا کہ بورڈ ممبران کی عدم تعیناتی کی وجہ سے بورڈ کا اجلاس نہیں ہوا۔

کمیٹی نے وزارت تجارت سے ٹی ڈیپ بورڈ اجلاس میں تاخیر کی وجوہات طلب کر لیں اور کمیٹی نے وزارت کو ٹی ڈیپ بورڈ مکمل کرنے کی ہدایت دی۔

سینیٹر پلوشہ خان نے بھارت سے سبزیوں کی درآمد کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کہہ رہے کہ نجی کمپنیاں بھارت سے درآمد کی تجویز دے رہی ہیں تو کیا وزارت تجارت بھارت سے ٹماٹر اور پیاز درآمد کرنے پر غور کررہی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا ریلیف شادیانے بجانے والا نہیں، عارضی ہے، خواجہ سعد رفیق

وزیر تجارت نوید قمر نے بھارت سے سبزی درآمد کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن بھارت سے پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور افغانستان سے درآمد بھی نجی کمپنیوں کے ذریعے ہو گی اور حکومت صرف سہولت کار کا کردار ادا کرے گی۔ بھارت سے درآمد کا فیصلہ بھی تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا لیکن بھارت سے درآمد کی اب تک اجازت نہیں دی گئی ہے۔

نوید قمر نے کہا کہ سیلاب سے زرعی شعبہ متاثر ہوا ہے اور آئندہ ماہ ہمیں خوراک کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔ سیلاب سے کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا اور نئی فصل پانی کے کھڑے ہونے سے کاشت نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور مارکیٹ میں بھی نرخوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں