مقبوضہ کشمیر: فوجی اسپتال میں ذہنی معذور پاکستانی کا ماورائے عدالت قتل،بھارتی ناظم الامور دفتر خارجہ طلب


اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے کے راجوری فوجی اسپتال میں پاکستان کے ذہنی معذور شہری کے ماورائے عدالت قتل پر بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

مقبوضہ کشمیر، قابض فوج کی ریاستی دہشتگردی، 3 کشمیری نوجوان شہید

ہم نیوز کے مطابق اس ضمن میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تبارک حسین مقبوضہ جموں و کشمیر میں واقع ایک بھارتی فوج کے اسپتال میں موجود تھے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق تبارک حسین نے گزشتہ ماہ 21 اگست کو ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میں غلطی سے سرحد پار کی تھی اور ان کو بھارتی سیکیورٹی فورسز نے بے رحمی سے گولی مار دی تھی۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں بتائیں کیا مقبوضہ کشمیر میں انسان نہیں ہیں؟ مشعال ملک

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارتی دعوے کو یکسر مسترد کردیا ہے کہ تبارک حسین کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ ذہنی معذور تبارک حسین کو فوج کی جانب سے بھیجے جانے کے دعوے کو بھی مسترد کردیا تھا۔

دفتر خارجہ سے جاری کردہ بیان میں یاد دلایا گیا ہے کہ تبارک حسین خراب ذہنی صحت کا شکار تھے جس کی وجہ سے انہوں نے 2016 میں بھی غلطی سے سرحد پار کی تھی اور 26 ماہ کی طویل قید کی سزا کاٹنے کے بعد واپس پاکستان بھیج دیے گئے تھے۔

کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم کی پرزور مذمت کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے لواحقین کی خواہشات کے مطابق مقتول کا جسد خاکی فوری طور پر پاکستان بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔


متعلقہ خبریں