دہشگردی کا مقدمہ ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم


اسلام آباد: عدالت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو  دہشگردی کے مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان شامل تفتیش ہو جائیں گے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ تفتیشی افسر تفتیش کر کے اس عدالت کو بتائے کہ یہ جرم بنتا ہے یا نہیں، یہ تفتیشی افسر اور سسٹم کے لیے ایک ٹیسٹ کیس ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ سیکیورٹی کے باعث تفتیشی افسر کو عمران خان تک رسائی نہیں دی جاتی۔

یہ بھی پڑھیں: میری بدنامی کا باعث بننے والوں کو آج مناسب جواب دوں گا، عمران خان

چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے اور قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، اگر تفتیشی افسر کے ساتھ تعاون نہیں کیا جاتا تو عدالت کو بتایا جائے اور اگر تعاون نہیں کیا جاتا تو ہم یہ درخواست سماعت نہیں کریں گے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں سسٹم پر اعتماد کرنا ہو گا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں 10 دن دے دیں پھر رپورٹ پیش کر دیں گے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ معاملے پر جے آئی ٹی بنائی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 10 دن کی کیا ضرورت ہے پہلے رپورٹ دیں اور جے آئی ٹی کی کیا ضرورت ہے؟ ایک تقریر پر مقدمہ بنا ہے کوئی حملہ تو نہیں کیا گیا تھا۔ عمران خان نے فون پر تو کسی کو نہیں کہا تھا تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش مکمل کی جائے اور اگر کوئی غلط کیس بنا تو خود اس عدالت کو بتائیں۔جس کے بعد مقدمے کی سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔


متعلقہ خبریں