ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے، اب معیشت کی سمت درست ہے،مفتاح اسماعیل

فائل فوٹو


 وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے۔اب معیشت درست سمت میں جارہی ہے۔ گروتھ لانا مشکل نہیں ہے لیکن مستحکم گروتھ ہونی چاہیے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے  ملکی معاشی صورتحال پر سیمینار سے خطاب میں کہا ہے کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے۔ہماری حکومت بنی تو کل 44 ہزار ارب روپے کا قرض تھا۔جب حلف اٹھایا تو اس وقت 10.3 ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر تھے۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان سےدرآمد ہونے والے پھلوں اور میوہ جات پر کسٹم ڈیوٹی بڑھادی گئی

ان کا کہنا ہے کہ تین ماہ سے کم درامدی بل کے برابر زرمبادلہ کے ذخائر ہوں تو کوئی ملک یا ادارہ قرض نہیں دیتا۔درامدی بل کے لحاظ سے 21 ارب ڈالر ہوتے توقرضہ مل سکتا تھا۔جی ٹوئنٹی ممالک نے مجموعی طور پر 5 ارب ڈالر کے قرض موخر کیے۔شہباز شریف سمیت ہم سب کو پتہ تھا کہ آکر سب سے پہلے تیل کی قیمتیں بڑھانی ہیں۔

انہوں نے کہاہے کہ  رواں مالی سال 21 ارب ڈالر قرض ادائیگیاں کرنی ہیں۔12 ارب ڈالر سے زائد کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔جب اقتدار میں ائے تو اگلے سال جون تک 36 ارب ڈالر کی ضرورت تھی۔ہم نےسیلز ٹیکس نہیں بڑھایا، اِنکم ٹیکس 38 فیصد سے بڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہجب حکومت میں آئے تو اندازہ تھا کہ مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔اب معیشت درست سمت میں جارہی ہے۔ گروتھ لانا مشکل نہیں ہے لیکن مستحکم گروتھ ہونی چاہیے۔گروتھ کے بعد ہم ڈیفالٹ کے خطرے کی جانب چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ پالیسی ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ڈیٹ ٹریپ میں ہیں۔سخت فیصلے کی قربانی اتنی بڑی نہیں جتنی ڈیفالٹ کرنے سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔پاکستان کی ترقی مستحکم نہیں ہے ہماری گروتھ کی بنیاد درآمدات ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ  پہلی بار سپر ٹیکس لگایا بڑے اداروں اور شعبوں پر لگایا ہے۔سابقہ حکومت نے امیر ترین طبقے کو پانچ سو ارب روپے کے سستے قرضے فراہم کیے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈالر کی قدر میں پھر اضافہ

انہوں نے کہا ہے کہ سیلاب کے متاثرین کی مدد کرنے میں آئی ایم ایف کوکوئی اعتراض نہیں ہوگا۔مجھے ڈر ہے کہ تعمیر نو کے دوران سیمنٹ سیکٹر کو کچھ رعایتوں کا مطالبہ نہ کردیا جائے۔سیمنٹ پر سبسڈی دینے کا زیادہ فائدہ سیمنٹ کارخانوں کو ہوگا۔فرٹیلائزر پر سبسڈی سے کسانوں کو فائدہ کم اور کاخانہ داروں کو زیادہ ہوا۔


متعلقہ خبریں