پی اے سی نے مفت یا سرکاری خرچے پر حج کرنے والوں کا نوٹس لے لیا: سود کی گنجائش نہیں، چیئرمین نور عالم خان

پی اے سی نے مفت یا سرکاری خرچے پر حج کرنے والوں کا نوٹس لے لیا: سود کی گنجائش نہیں، چیئرمین نور عالم خان

اسلام آباد: پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) نے مفت یا سرکاری خرچے پر حج کرنے والوں کا نوٹس لے لیا، وزرا اور وفاقی سیکریٹریز کے ساتھ سرکاری خرچے پر حج کیلئے جانے والوں کی فہرست بھی طلب کر لی۔

آپ نے سر پھرے بندے کو نوٹس بھیجا؟ پی اے سی : 9حلقوں سے ایک فرد کا الیکشن لڑنا زیادتی ہے مگر قانون خاموش ہے، الیکشن کمیشن

ہم نیوز کے مطابق یہ کارروائی پی اے سی کے منعقدہ اجلاس میں کی گئی جس کی صدارت چیئرمین نور عالم خان نے کی۔ اجلاس میں وفاقی وزارت مذہبی امور میں گزشتہ چار سال سے ایک ہی جوائنٹ سیکریٹری کی تعیناتی کا نوٹس بھی لیا گیا۔

منعقدہ اجلاس میں چیئرمین نور عالم خان نے وفاقی وزارت مذہبی امور سے استفسار کیا کہ کیا وہ آپ کا منظور نظر ہے جو اس کو ہٹایا نہیں گیا؟ کمیٹی نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھ کر متعلقہ افسر کو تبدیل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس میں شریک وفاقی وزارت مذہبی امور کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سعودی حکومت کے حج اخراجات میں اضافے سے حج مہنگا ہوا، حکومت نے اپنے اخراجات میں کمی کر کے حاجیوں کو ریلیف دیا۔

پی اے سی نے 2017 سے 2022 تک خدام کے ویزے پر جانے والے افراد کی فہرست بھی طلب کرلی جب کہ چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ سود کی کوئی گنجائش نہیں، غلط کام غلط ہے، اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

طیبہ گل کو ہراساں نہ کیا جائے، پی اے سی کی چیئرمین نیب کو ہدایت

کمیٹی کی رکن شاہدہ اختر علی نے اجلاس میں مؤقف اختیار کیا کہ بینک کے ساتھ ایم او یو سائن کرنے سے پہلے دیکھا جائے، کچھ لوگوں کو خط لکھا گیا کہ وہ حج کے لئے منتخب نہیں ہوئے ہیں جب کہ ان سے رقوم بھی لے لی گئیں۔

وفاقی سیکریٹری مذہبی امور نے اس موقع پر کمیٹی کو بتایا کہ دس بینکوں کی جانب سے غلطی کی گئی، 21 کروڑ روپے جرمانہ ریکور کیا گیا۔

چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے اس پر کہا کہ حاجیوں کو لوٹنے والے بینکوں کا معاملہ نیب کے سپر د کرنے کا دل چاہ رہا ہے، بینکوں سے متعلق اسٹیٹ بنک کو خط لکھا جائے۔

فواد چودھری چچا کے نام پر رشوت لیتا تھا، پرویز الٰہی نے حج کے دوران الیاس چنیوٹی کو 10 کروڑ رشوت کی پیشکش کی، عطا اللہ تارڑ

ہم نیوز کے مطابق پی اے سے نے غلط خط لکھنے کے معاملے پر 15 روز میں انکوائری کر کے رپورٹ طلب کر لی۔


متعلقہ خبریں