آزاد کشمیر کا بجٹ متفقہ طور پر منظور


مظفر آباد: آزاد کشمیر کا مالی سال 19-2018 کا بجٹ قانون ساز اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے، بجٹ کا کل حجم ایک کھرب آٹھ ارب روپے ہے جس میں سے غیر ترقیاتی بجٹ کی مد میں  82 ارب 70 کروڑ روپے جبکہ ترقیاتی بجٹ کی مد میں 25 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بجٹ کا حجم ایک کھرب روپے سے زائد  رکھا گیا ہے۔

بجٹ پیش کرنے کے دوران  شدید ہنگامہ آرائی کرنے والی اپوزیشن جماعتوں نے بھی غیر متوقع طور پر آج متفقہ بجٹ پاس کرایا، سب سے زیادہ بجٹ محکمہ شاہرات کیلئے رکھا گیا ہے جس پر آئندہ مالی سال میں دس ارب 38 کروڑ 3 لاکھ روپے خرچ کیا جائیں گئے، یہ رقم مجموعی ترقیاتی بجٹ کا 41 فیصد ہے۔

بجٹ میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 2.3 ارب روپے کے اضافے کے ساتھ ترقیاتی کاموں کیلئے ریکارڈ 25.2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ترقیاتی اخراجات میں  1 ارب 80 کروڑ کی بیرونی امداد بھی شامل ہے  جبکہ ملازمین کی اضافی تنخواہوں اور پنشن سمیت دیگر غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 82 ارب 70 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ملازمین کی تنخواہوں میں بنیادی تنخواہ کے 10 فیصد کے برابرایڈہاک الائونس اورہاؤس رینٹ الائونس کی موجودہ شرح میں 50 فیصد پنشن میں 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

وزارت امور کشمیر کے زیر انتظام منصوبہ جات کے لیے 4 ارب 37 کروڑ 66 لاکھ  دیگر مختلف وفاقی وزارتوں کے تحت وفاقی ترقیاتی پروگرام میں علیحدہ طور پر 49 ارب روپے کی رقم مہیا کی گئی ہے۔

پاور سیکٹر میں محکمہ برقیات کے ترقیاتی میزانیہ میں ایک ارب نو کروڑ رکھے گئے ہیں۔ پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (پی ڈی او) کے لیے دو ارب 43 کروڑ روپے ، فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ کے لیے دو ارب 22 کروڑ 50 لاکھ ، بحالیات کے لیے دس کروڑ، کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ کے متاثرین کیلئے 13 کروڑ ، ترقیاتی ادارہ جات کے لیے 20 کروڑ 20 لاکھ ، دیہی ترقیاتی پروگرام کے لیے 25 کروڑ ، محکمہ لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے لیے دو ارب 50 لاکھ ، وزیر اعظم کمیونٹی انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے ایک ارب 30 کروڑ ، صنعت وتجارت کی جاری اور نئی اسکیموں کے لیے 28 کروڑ ، ٹیوٹا کے لیے 15 کروڑ ، شعبہ ٹرانسپورٹ کے لیے دو کروڑ ، اسپورٹس ، یوتھ اینڈ کلچر کے لیے 20 کروڑ ، شعبہ زراعت کے لیے 50 کروڑ ، جنگلات ، جنگلی حیات اور فشریز سیکٹر کے لیے 55 کروڑ ، آزاد جموں وکشمیر تحفظ ماحولیات ایجنسی کے لیے چھ  کروڑ ، محکمہ سیاحت کے لیے 25 کروڑ ، محکمہ اطلاعات کے لیے چار کروڑ ، محکمہ سماجی بہبود و ترقی نسواں کے لیے دس کروڑ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی 23 کروڑ 50 لاکھ ، محکمہ تعلیم ایلمینٹری و سکینڈری ایجوکیشن کے لیے ایک ارب 35 کروڑ جبکہ ہائیر ایجوکیشن کے لیے 60 کروڑ اورمحکمہ صحت کے لیے 71 کروڑ 90 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں