راولپنڈی: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں ڈالر نہیں آ رہے بلکہ سامراجی پالیسیاں آ رہی ہیں۔
سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ڈالر کی قلت، سندھ میں فصلوں کی تباہی اور مہنگائی کا طوفان قوم کا امتحان ہے۔ ملک میں ڈالر نہیں آ رہے بلکہ سامراجی پالیسیاں آرہی ہیں اور ڈالر کے ذخائر اب بھی منفی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اور عوام کی طاقت آمنے سامنے ہے جبکہ عدالتی اور قانونی جنگ میں عدلیہ پر بڑی ذمہ داری آ گئی ہے۔ قومی برداشت جواب دے گئی ہے۔
ڈالر کی شدید قلت، سندھ میں فصلوں کی تباہی، مہنگائی کا طوفان، قوم کا امتحان ہے۔سامراجی پالیسیاں آرہی ہیں، ڈالر نہیں آرہے۔ڈالر کے ذخائر اب بھی منفی ہیں۔ ریاست کی طاقت اورعوام کی طاقت آمنےسامنے ہیں۔ عدالتی اور قانونی جنگ میں عدلیہ پربڑی ذمہ داری آگئی ہے۔ قوم کی برداشت جواب دےگئی ہے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) September 10, 2022
شیخ رشید احمد نے کہا کہ شکور شاد کے استعفیٰ کی معطلی سے سارے استعفے ہی معطل ہو گئے ہیں۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اپنے بیٹوں میں بانٹ رہی ہے اور غریبوں کو ڈانٹ رہی ہے۔ یہ ابھی تک صوبوں میں گورنر نہیں لگا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کی درخواست ضمانت 14 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر
انہوں نے کہا کہ یہ غربت مٹاؤ نہیں بلکہ غریب مکاؤ پالیسی لائے ہیں اور یہ انقلابی نہیں بلکہ سیلابی ہیں۔ خارجہ پالیسی میں دوحہ میٹنگ کے بعد بڑا یو ٹرن آ گیا ہے اور ملک میں امداد نہیں بلکہ حکم نامے آرہے ہیں۔
شکور شاد کےاستعفےکی معطلی سےسارےاستعفےمعطل ہوگئےہیں۔PDMاپنےبیٹوں میں بانٹ رہی ہےغریبوں کوڈانٹ رہی ہے۔ابھی تک صوبوں میں گورنرنہیں لگاسکے۔یہ غربت مٹاؤ نہیں،غریب مکاؤ پالیسی لائےہیں۔یہ انقلابی نہیں،سیلابی ہیں۔خارجہ پالیسی میں دوحہ میٹنگ کےبعدبڑاUٹرن آگیاہے۔امدادنہیں،حکم نامےآرہے ہیں
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) September 10, 2022