حتمی فیصلے بند کمروں میں نہیں بلکہ عوام کو کرنے دیں، فواد چودھری


اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف واپس آئے تو انہیں جیل جانا پڑے گا۔ حتمی فیصلے بند کمروں میں نہیں بلکہ عوام کو کرنے دیںَ

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل لاکھوں لوگوں نے عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ احسن اقبال، خرم دستگیر، شہباز شریف کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی اور انہیں لگتا ہے ان کی حالت بری ہے اس لیے یہ الیکشن کرانے کے لیے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے بند کمروں میں ہوتے ہیں اور 3 دن پہلے آپ کہہ رہے ہیں الیکشن نہیں ہونے جبکہ سیلاب تو دو تین ماہ سے جاری ہے۔ آپ کے سامنے حالات خراب ہو رہے تھے تب آپ کو خیال نہیں آیا۔ اربوں روپے عوام کا آپ نے انتظامات پر لگوا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران کو نااہل کرنا، مائنس کرنا اور جیل بھیجنا ممکن نہیں، شیخ رشید

فواد چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم پر 24 ارب کے کیس میں فرد جرم ہی عائد نہیں ہو رہی اور جس دن شہباز شریف وزیر اعظم بنے اس دن اس پر فرد جرم لگنی تھی جو نہیں لگی۔ حمزہ شہباز جب وزیر اعلیٰ بنے اس دن ان پر فرد جرم لگنی تھی۔ 24 ارب روپے کا معاملہ ہے لیکن اس پھر بات کریں تو کہتے ہیں بے ہودگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حتمی فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہیئیں یہ عوام کو کرنے دیں کیونکہ بند کمروں کے فیصلوں کی نہ تو لائف ہے اور نہ کوالٹی ہوتی ہے۔ منتخب حکومت کو ہٹایا گیا تو 4 ماہ میں معیشت کی کمر ٹوٹ گئی۔ آج تک کابینہ نے کوئی ایسا ایجنڈا نہیں دیا جس سے عوام کی بہتری ہوتی ہو۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آپ نے پیٹرول کی 80 روپے قیمت بڑھا دی اور آج خوردنی تیل کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ ملک میں پیناڈال تک نہیں مل رہی اور وفاقی حکومت نے جو قیمت طے کرنی تھی وہ کر ہی نہیں پا رہی جبکہ باقی دوائیوں کی لمبی فہرست ہے جو پاکستان میں بننا بند ہو گئیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی نیا پراجیکٹ نہیں آیا اور مہنگائی 45 فیصد پر پہنچ گئی جبکہ لوگوں کی نوکریاں ختم ہو گئیں۔ عمران خان پر دہشتگردی ایکٹ لگایا گیا جبکہ عمران خان آج سیلاب متاثرین کے لیے دوسری ٹیلی تھون کرنے جا رہے ہیں۔ پہلی ٹیلی تھون میں 5 ارب سے 3 ارب روپیہ جمع ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا فتنہ،فساد جلد بے نقاب ہوجائے گا، خرم دستگیر

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کی ٹیلی تھون میں اوورسیز پاکستانی پیسے دیں گے لیکن حکومت کے اکاؤنٹس میں کوئی پرائیویٹ فنڈنگ نہیں ملی۔ آج پاکستان کے ساتھ ایک بھی دوست ملک نے اس طرح کمٹمنٹ کا اظہار نہیں کیا۔ کوئی بھی شہباز شریف اور ان کی کابینہ پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں اور اعتماد میں کمی کی وجہ سے کوئی بھی انہیں پیسہ دینے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بہت زیادہ پیسہ ملا ہے جو اسی طرح استعمال ہو گا، عوام نے جو پیسہ عمران خان کو دیا ہے وہ عوام کے سامنے آئے گا، ہم ووٹ کی طاقت سے پاکستان میں انقلاب لانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اگلے ہفتے ہم مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا نواز شریف پاکستان واپس آئیں گے کیونکہ انہیں پاکستان آکے جیل جانا پڑے گا۔ نواز شریف کو واپس سیاست میں اہل کرنے کے لیے دوتہائی اکثریت چاہیئے لیکن ہم چاہتے ہیں نواز شریف واپس آئیں اور اپنے کیسز کا سامنا کریں۔ پنجاب میں تحریک کی باتیں ہورہی ہیں لیکن چودھری پرویز الہٰی بھی تگڑے آدمی ہیں اور یہ نہ ہو ن لیگ کے 20،21 بندے ٹوٹ جائیں۔


متعلقہ خبریں