بجلی قیمتیں کم کرنے کے عملی کام کا آغاز ہو گیا، خرم دستگیر


اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بجلی قیمتیں کم کرنے کے عملی کام کا آغاز ہو گیا ہے۔

وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کا کام جاری ہے اور سیلاب متاثرین کی تکلیف کم کرنے کےلیے عملی اقدامات جاری ہیں۔ داخلی وسائل پر انحصار کر کے مختلف ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کے کارخانے ہمارے ملکی وسائل پر لگائے جائیں گے اور بجلی بنانے کے لیے درآمد شدہ ایندھن بہت مہنگا پڑتا ہے۔ بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے عملی کام کا آغاز ہوچکا ہے اور 600 میگاواٹ بجلی پیداوار کے لیے بولی دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاپتہ شہری عدالت میں پیش، کس نے شہری کو اٹھایا، چیف جسٹس ہائیکورٹ برہم

خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں کا تعین شفاف طریقے سے کیا جائے گا۔ خلیج فارس بجلی سیکٹر میں دلچسپی لے رہا ہے اور شمسی توانائی سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہو گی جبکہ شمسی توانائی کے پہلے منصوبے پر سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو شمسی توانائی کے پہلے منصوبے پر بریفنگ دیں گے اور شمسی توانائی سے 60 فیصد سستی بجلی بنائی جا سکتی ہے۔ خزانے پر سبسڈی کا بوجھ کم کیاجائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 6 ہزار میگاواٹ امپورٹڈ فیول کا متبادل دے رہے ہیں اور آنے والے سالوں میں 11 ہزار میگاواٹ سسٹم لگانے کا منصوبہ ہے۔


متعلقہ خبریں