ڈاکوؤں اور لٹیروں کو کھلی چھوٹ ہے، حکومت سندھ اپنا قبلہ درست کرے، حافظ نعیم الرحمان

ڈاکوؤں اور لٹیروں کو کھلی چھوٹ ہے، حکومت سندھ اپنا قبلہ درست کرے، حافظ نعیم الرحمان

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے حکومت سندھ کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ڈاکوؤں اور لٹیروں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، مافیاز پولیس کی حمایت کے بغیر پنپ نہیں سکتے ہیں وگرنہ پولیس کے پاس ایسا نیٹ ورک موجود ہے جس سے کرمنلز کا پتا کیا جا سکتا ہے۔

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی یومیہ وارداتوں کی شرح236 تک جا پہنچی

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات جماعت اسلامی کراچی کے زیر اہتمام ریگل چوک پر اسٹریٹ کرائمز کے خلاف منعقدہ مرکزی احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

جماعت اسلامی کراچی کے زیر اہتمام شہر قائد کے 13 مختلف مقامات پر اسٹریٹ کرائمز کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے جن سے مختلف رہنماؤں نے خطاب کیا۔ شرکا نے اس موقع پر شدید نعرے بازی بھی کی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلزپارٹی گزشتہ 14 سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے اور پولیس کا محکمہ صوبائی حکومت کے ماتحت ہے۔ انہوں نے چوریوں و ڈکیتیوں کی براہ راست ذمہ داری پی پی اور وزیراعلیٰ سندھ پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کو اپنا قبلہ درست کرنا ہو گا۔

سڑکوں پہ آکر آواز بلند کرنے کے علاوہ راستہ نہیں، اہلیان کراچی اپنی حفاظت کا انتظام کریں، خالد مقبول

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہر میں چوریوں و ڈکیتیوں کی وارداتیں ختم نہ ہوئیں تو ہم احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کردیں گے۔ انہوں ںے الزام عائد کیا کہ چوروں و ڈکیتوں کو سرپرستی حاصل ہے اسی لیے یہ دن دیہاڑے دہشت گردی کررہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے شہری چوری اور ڈکیتی کی واردات کے بعد تھانوں میں مقدمہ بھی درج نہیں کرواتے ہیں کیونکہ عوام جانتے ہیہں کہ محکمہ پولیس بھی چوروں و لٹیروں سے ملی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس وزرا، مشیران اور ان کی بیگمات کی سیکیورٹی پر مامور ہے۔

کراچی پولیس اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے میں ناکام: ڈیڑھ ماہ میں 11 ہزار وارداتیں

ہم نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے واضح طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس کی نفری کم ہے تو حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نفری میں اضافہ کرے اور صوبائی حکومت پولیس میں لسانیت و عصبیت کی بجائے ہر زبان بولنے والے کو بھرتی کرے۔


متعلقہ خبریں