کچھ لو، کچھ دو کے فارمولے کے تحت چلنا چاہیے،سیاستدان اکھٹے نہ ہوئے تو تاریخ ذمہ دار ٹھہرائے گی، پر اعتماد ہوں جلد راستہ نکل آئیگا، صدر مملکت

کچھ لو، کچھ دو کے فارمولے کے تحت چلنا چاہیے،سیاستدان اکھٹے نہ ہوئے تو تاریخ ذمہ دار ٹھہرائے گی، پر اعتماد ہوں جلد راستہ نکل آئیگا، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان تنازعات کا متحمل نہیں ہو سکتا، کچھ لو اور کچھ دو کے فارمولے کے تحت چلنا چاہیے، ہٹ دھرمی سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے، سیاستدانوں کو بیٹھ کر بات کرنا چاہیے، میری کوششیں جاری ہیں ان کا اظہار نہیں کر سکتا، سابقہ اور موجودہ حکومت کے ساتھ رابطے اچھے ہیں، بہت پراعتماد ہوں کہ جلد کوئی راستہ نکل آئے گا۔

پریشان ہوں، خلیج بڑھتی جار ہی ہے، سیاستدانوں کو سمجھاتا رہا ہوں فوج کو زیر بحث مت لایا کریں، صدر مملکت

ہم نیوز کے مطابق نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ملک میں سیاسی بحران سب سے بڑا ہے حالانکہ سیاسی بحران سے نمٹنا سب سے آسان ہے، سیاسی بحران مشکل اس لیے ہے کہ بہت سے لوگ اپنے مفادات کے لیے اس سے نکلنے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بحران میں غریب پس رہا ہے، عوام مہنگائی کے بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں، موجودہ حکومت عوام کی بہتری کیلئے محنت کر رہی ہے، ورلڈ بینک کہہ رہا ہے پاکستان ڈیفالٹ کر رہا ہے، آئی ایم ایف کی قسط ملنے سے وقتی ریلیف ملا ہے، معیشت کا ماہر نہیں ہوں صرف تجاویز ہی دے سکتا ہوں۔

آئی ایم ایف معاہدے کی دھجیاں بکھیری گئیں تو اس نے ہمیں آڑے ہاتھوں لیا، ناک سے لکیریں نکلوائیں، وزیراعظم

صدر مملکت نے کہا کہ عمران خان جلد الیکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں، میری نظر میں ان بحرانوں سے نکلنے کا بہتر حل انتخابات ہیں، انتخابات کے انعقاد پر سیاستدانوں میں بات ہو سکتی ہے، عوام کو شفاف لیڈر شپ چاہئے، ٹیکنوکریٹ حکومت کا عوام سے رابطہ نہیں ہوتا، میرے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر سیاستدان اکٹھے نہ ہوئے تو تاریخ انہیں ذمہ دار ٹھہرائے گی، انتخابات تمام بحرانوں سے نکلنے کا بہترین حل ہیں، عمران خان سے رابطے ہوتے رہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ کم مگر ہوتا رہتا ہے، اصل کردار تو حکومت اور اپوزیشن کا ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش بہت حوصلہ افزا ہے، دنیا کے سامنے سیاستدانوں کے متحد ہونے کا پیغام جانا چاہئے، بات چیت جاری رکھنا بہت ضروری ہے۔

جنرل باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے متعلق حل نکالا جاسکتا ہے، یہ انتخابات جیت جائیں تو نئے آرمی چیف کا انتخاب کریں، عمران خان

ہم نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میری کوشش ہے لوگ الفاظ کی پکڑ سے نکل کر حقیقی ایشوز پربات کریں، اچھے مینڈیٹ کے تحت فیصلے ہوں تو بہتر ہو گا، آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق اپنی رائے نہیں دینا چاہتا، اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر بات کریں تو بہتر ہوگا، سب کو احساس ہوگیا ہے کہ اکیلے کام کرنے سے مضبوط پاکستان نہیں بنے گا، پاکستان اب مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔


متعلقہ خبریں