سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم بیان حلفی سے منحرف


 گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ کے سابق چیف جج رانا شمیم بیان حلفی سے منحرف ہو گئے۔

توہین عدالت کیس میں رانا شمیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نیا معافی نامہ جمع کرا دیا۔رانا شمیم نے نئے معافی نامے میں بیان حلفی میں درج الفاظ واپس لے لیے ہیں۔

سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے لندن میں قلمبند کرایا گیا بیان حلفی غلط قرار دیکر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے غیر مشروط معافی  مانگ لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:توہین عدالت کیس:عدالت نے رانا شمیم کودوبارہ جواب جمع کرانے کا موقع دے دیا

رانا شمیم اس سے قبل بھی ایک معافی نامہ جمع کرا چکے جسے تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ اور عدالت نے انہیں  دوبارہ جواب جمع کروانے کا موقع دیا تھا۔

گزشتہ معافی نامے میں انہوں نے کہا تھا کہ چیف جسٹس کے بعد سینئر ترین جج کا نام بیان حلفی میں لکھنا تھا۔ سینئر ترین جج کی جگہ جسٹس عامر فاروق کا نام بیان حلفی میں غلط فہمی کی بنا پر لکھ دیا۔

جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ غیرمشروط معافی عدالت سے متعلق نہیں بلکہ اپنے اقدام کا داغ دور کرنا ہوتا ہے۔اگر کوئی حقیقی معافی مانگے اور کنڈکٹ درست ہو تو عدالت کو معافی تسلیم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔رانا شمیم اگر اپنے بیان حلفی کے متن کے ساتھ کھڑے ہیں تو پھر بات تو برقرار ہے۔

واضح رہے کہ رانا محمد شمیم نے 10نومبر 2021کو لندن میں ایک بیان حلفی قلمبند کرایا تھا جس میں سابق چیف جسٹس پاکستان  پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک جج کو نواز شریف اور مریم نواز کو جولائی 2018 کے انتخابات سے قبل ضمانت پر رہا نہ کرنے کیلئے کہا تھا۔

 


متعلقہ خبریں