پاکستانی نژاد کینیڈین رکن پارلیمنٹ کا دورہ پاکستان، سیلاب متاثرین کیلئے 30 ملین ڈالرز کا اعلان


پاکستان میں سیلابی صورتحال نے تبای مچا دی ،عظیم انسانی سانحے پر پاکستان سمیت دنیا بھر کی جانب سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کی جانب سے سیلاب متثرین کی امداد کا اعلان کیا گیا۔ کینیڈین حکومت کی جانب سے بھی پاکستان میں سیلاب متاثرین افراد کی مدد کے لئے مجموعی طور پر تیس ملین ڈالرز کی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔

پاکستانی نژاد کینیڈین رکن پارلیمنٹ اقرا خالد ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں۔ اقراء خالد پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے اور متاثرین سے ملاقات کے لئے کینیڈا کے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ منسٹر اور دیگر دو اراکین پارلیمنٹ شفقت علی اور سلمٰی زاہد کے ساتھ پاکستان آئی ہیں۔
اقراء خالد کا تعلق یوں تو بہاولپور سے ہے، لیکن بچپن میں والدین کے ساتھ کینیڈا منتقل ہو گئیں۔ انکا تعلق کینیڈا کی لبرل پارٹی سے ہے اور وہ تیسری بار کینیڈین پارلیمنٹ کی رکن بنی ہیں۔

اقراء خالد کہتی ہیں کہ پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے کینیڈا میں موجود پاکستانی کمیونٹی بے حد تشویش میں مبتلا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کینیڈا میں پاکستانی کمیونتی سے وابستہ افراد نے انہیں کالیں کیں۔ انہوں نے اپنے انتخابی حلقے میں اس مسئلے کو اٹھایا اور عطیات اکٹھے کئے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں موجود ہر پاکستانی پریشان ہے اور انہیں کہتا ہے کہ کینیڈا کو پاکستان کے سیلا متاثرین کے لئے کچھ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈین حکومت مصیبت میں پھنسے پاکستانیوں کی مدد کے لئے تیس ملین ڈالرز دے گی۔ اس امداد میں سے 11 فیصد ایمرجنسی ریلیف کوششوں کے لئے استعمال ہونگے اور 14 فیصد بحالی کی مد میں دئیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین کا پاکستان میں سیلاب زدگان کیلئے 500 ملین یوان امداد دینے کا اعلان

اقراء خالد نے بتایا کہ دورہ پاکستان کے دوران انہوں نے چاروں صوبوں میں مختلف طبقات سے ملاقاتیں کیں۔ سیلاب سے متاثرہ افراد سے بھی ملاقات کر کے بات چیت کی۔ انہوں نے اپنے تجربات شئیر کرتے ہوئے کہا کہ ،، پاکستانی سخت ترین حالات کا مقابلہ کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ انکا کہنا تھا کہ وہ پاکستانیوں کو داد دینا چاہتی ہیں کہ ،، حالات کا مقابلہ کرنے میں یہ لوگ کتنے شاندار ہیں۔ بحرانوں کے باوجود انکے چہرے پر امید رہتی ہے۔ عزم و ولولہ رہتا ہے کہ وہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں رواں سال معمول سے ذیادہ مون سون بارشوں نے پاکستان کے طول و عرض میں تباہی مچا دی، لگ بھگ ایک تہائی ملک پانی میں ڈوب گیا۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق چودہ جون سے اب تک سیلاب سے لگ بھگ پندرہ سو ساٹھ افراد جاں بحق ، بارہ ہزار آٹھ سو پچاس افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ سیلاب سے اب تک انیس لاکھ اناسی ہزار چار سو پچاسی گھر سیلابی پانی کی نذر ہو گئے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کا گزر بسر ذراعت اور لائیو سٹاک پر منحصر ہے۔ نو لاکھ تہتر ہزار چھ سو بتیس مویشی بھی سیلاب کی نذر ہو گئے۔

 


متعلقہ خبریں