متاثرین لاپتہ افراد کاکمیشن کی کارکردگی پر عدم اطمینان: کابینہ کمیٹی نے 10 سالہ کارکردگی رپورٹ طلب کر لی

متاثرین لاپتہ افراد کاکمیشن کی کارکردگی پر عدم اطمینان: کابینہ کمیٹی نے 10 سالہ کارکردگی رپورٹ طلب کر لی

اسلام آباد: جبری گمشدگی اور لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے قائم کمیشن سے دس سالوں کی بالعموم اور چار سالوں کی بالخصوص تحریری کارکردگی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

لاپتہ افراد کی نعشیں ملنے کی آزادانہ تحقیقات کرانیکا فیصلہ: ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائیگی، وزیر داخلہ

ہم نیوز کے مطابق کمیشن سے تحریری رپورٹ وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت منعقدہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں طلب کی گئی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر قانون کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ، وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ عطا مری، جسٹس (ریٹائرڈ) فضل الرحمان اور جسٹس (ریٹائرڈ) ضیا پرویز نے شرکت کی۔

اجلاس میں کمیشن کے سربراہ جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال اور لاپتہ افراد کے متعلق قائم کمیشن کے اراکین شریک ہوئے اور رپورٹ پیش کی۔

ریاست خود ہی جبری گمشدگیوں میں ملوث ہو تو پھر کون اس کے خلاف جائے؟ جسٹس اطہر من اللہ

کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا کہ تمام متاثرین جو ابھی تک کمیٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں وہ کمیشن کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔

منعقدہ اجلاس میں کمیٹی نے لاپتہ افراد کے بارے میں قائم کمیشن سے گزشتہ دس سالوں کی بالعموم اور گزشتہ چار سالوں کی بالخصوص تحریری رپورٹ بھی جمع کرانے کا کہا۔

لاپتہ افراد کے بارے میں قائم کمیشن میں پیش ہونے والی خواتین کو جنسی ہراسگی کا سامنا کرنے کے بارے میں سوال پر جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے الزامات کی تردید کی۔

لاپتہ افراد کی تلاش میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا، وزیراعظم کی عدالت کو یقین دہانی

ہم نیوز کے مطابق جنسی ہراسگی کے الزامات کے بارے میں کارروائی آگے بڑھنے پر ان کیمرہ اجلاس بھی بلایا جائے گا۔


متعلقہ خبریں