آصف علی جیت کی چال یا ٹیم پر بوجھ ؟


افغانستان ، نیوزی لینڈ کیخلاف ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور انڈیا کیخلاف ایشیا کپ میں ہاری بازی جیتنے والے آصف علی ٹیم میں ضروری ہیں یا ٹیم کی مجبوری ہیں یہ فیصلہ ان کے اسٹیٹس دیکھ کر کرتے ہیں۔

آصف علی نے اس سال سمیت پچھلے تین سالوں میں 29 میچز کھیلے جن میں انہوں 239 رن جوڑے یعنی فی میچ ان کا تقریبا 10 رن کا حصہ رہا۔

گزشتہ سال آصف علی نے  13 میچز کھیلے جن میں انہوں نے 101 رن بنائے ۔ ان میچز میں نیوزی لینڈ اور افغانستان کے میچز کی فتوحات بھی شامل تھیں۔

آصف علی نے 4 میچز میں پہلی اننگ میں بیٹنگ کی جس میں ایک میں ناٹ آوٹ 5 رن بنائے لیکن باقی تین میچز میں صرف 10 رن بنائے ۔

محمد رضوان نے بابراعظم کا ریکارڈ برابر کر دیا

حال ہی میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں آصف علی نے فائنل سمیت 7 میچز کھیلے اور صرف 44 رن جوڑے ، وہ دو بار صفر یعنی زیرو پر آوٹ ہوئے۔

آصف علی نے اس سال کسی میچ میں آٹھ گیندوں سے زیادہ اننگ نہیں کھیلی وہ پہلے ہی چھکے چوکے لگا کر آوٹ ہوگئے۔

افغانستان اور انڈیا کیخلاف میچز میں انھوں نے آٹھ آٹھ گیندوں پر 16، 16 رن بنائے،میچ کی جیت میں اہم کردار ادا کیا لیکن میچ کو فنش نہیں کر پائے۔

اس سال بھی آصف علی نے تین میچز میں پہلی اننگ میں بیٹنگ کی ، آصف علی ان تین میچز میں صرف 12 رن ہی جوڑ پائے  یعنی آصف علی کا فی میچ حصہ صرف 4 رن رہا۔


متعلقہ خبریں