پہلے اساتذہ گھوسٹ ہوتے تھے اب اسکول بھی ہیں، ریلیف انچارج شرجیل میمن ہو تو دشمنوں کی ضرورت نہیں، مصطفیٰ کمال

پہلے اساتذہ گھوسٹ ہوتے تھے اب اسکول بھی ہیں، ریلیف انچارج شرجیل میمن ہو تو دشمنوں کی ضرورت نہیں، مصطفیٰ کمال

حیدرآباد: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پہلے اساتذہ گھوسٹ ہوتے تھے، اب تو اسکول بھی ہیں۔

سندھ: 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 323 نئے کیسز رپورٹ

ہم نیوز کے مطابق کراچی کے سابق ناظم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات کو کوئی روک نہیں سکتا لیکن اللہ نے انسانوں کو عقل و شعور دیا ہے، چیلنجز سے نمٹنے کیلئے طریقے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کو ہر سال تیرہ سو ارب روپے ملتے ہیں، پیسے کہاں جارہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے جب کہ پورے 13 سو ارب روپے کا ذمہ دار صرف وزیراعلیٰ اکیلا ہے

سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ میں 70 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، صوبے کے 48 ہزار اسکولوں کا بجٹ صرف وزیر تعلیم کے پاس ہے، سندھ میں گیارہ ہزار گھوسٹ اسکولز ہیں، زمینوں پر اسکول ہی نہیں ہیں لیکن ان کا بجٹ پورا آرہا ہے۔

پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کے چھوٹے چھوٹے گائوں میں جانے تھے، حکومت سندھ کہتی ہے کہ ہم نے 2300 ارب دس سالوں میں صرف تعلیم پر خرچ کیے ہیں۔

ایسی تباہی کہیں نہیں دیکھی، دنیا کو سیلاب سے تباہی کا اندازہ نہیں، انجلینا جولی

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں نے کراچی کے اندر بھی 300 ارب خرچ کیے تھے، کراچی میں 36 فلائی اورز اور کئی اسکمیں بنائیں، دس ہزار ارب میں پورا سندھ بلڈوز ہوکر دوبارہ نیا بن جائے گا، ہر ڈی سی اپنے آفس میں بیٹھ کر رپورٹ بنا رہا ہے اسے گائوں کا بھی معلوم نہیں۔

انہوں ںے کہا کہ حکومت اور ریاست ہیلی میں جارہے ہیں زمین پر تو کوئی نہیں جارہا ہے، اگر اس علاقے میں یوسی چیئرمین ہوتا تو وہ اس علاقے کی درست معلومات دیتا، سندھ کے ریلیف کا انچارج شرجیل میمن ہو تو پھر ہمیں دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے، جو لوگ روپے نہیں چھوڑتے وہ ڈالر کیا چھوڑیں گے؟

کراچی کے سابق ناظم نے کہا کہ ہر علاقے میں وڈیرہ اور جاگیردار وہاں کا بادشاہ بنا ہوا ہے، سندھ میں اپنی زمینوں کو بچانے کے لیے آگے پانی کو راستہ نہیں دے رہے ہیں، جھڈو میں احتجاج چل رہا ہے کیونکہ ایک ایم پی اے وہاں پانی نکالنے کی جگہ نہیں دے رہا ہے، ایک آدمی کی زمین بچانے کے لیے پورا جھڈو ڈوب رہا ہے۔

سیلاب کے بعد سب سے بڑا چیلنج فوڈ سیکیورٹی ہو گا، ذرعی ماہر

سید مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان چلانے والوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان نہیں چل رہا ہے، اس نظام سے پاکستان آئندہ بھی نہیں چلے گا، اگر آپ اختیارات نیچے تک نہیں دیں گے تو یہ ملک نہیں چل سکتا، کراچی اور حیدرآباد کا حشر برا ہے، کچرہ تک اٹھانے والا نہیں ہے رات بجلی نہیں ہے، صبح گیس نہیں ہے، کوئی ادارہ کنٹرول میں نہیں ہے، تباہی اور بربادی ہے، دیہی علاقوں کے لوگ زیادہ مظلوم ہیں ان سے روٹی بھی چھین لی ہے۔

ڈاکوؤں اور لٹیروں کو کھلی چھوٹ ہے، حکومت سندھ اپنا قبلہ درست کرے، حافظ نعیم الرحمان

ہم نیوز کے مطابق پی ایس پی سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین دن قبل ایم کیو ایم کے تین کارکنان کی نعشیں ملیں،  افسوس کی بات ہے، مجھے کہا جاتا ہے کہ مصطفیٰ کمال نے ڈرائی کلین مشین لگا رکھی ہے، لاپتہ کارکنان کے مسائل پر ایم کیو ایم میرے ساتھ کھڑی ہوجاتی تو تین نعشیں نہیں ملتیں، جب تک آخری لاپتہ کارکن بازیاب نہیں ہوتا ہماری کوشش جاری رہے گی۔


متعلقہ خبریں