عمران خان ڈرپوک ہے، اقتدار کیلئے ہر حد پار کر سکتا ہے، آج بھی لاڈلے کی طرح ٹریٹ کیا جا رہاہے، شرجیل میمن


کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عمران خان ڈرپوک شخص ہے، آج بھی عمران خان کو لاڈلے کی طرح ٹریٹ کیا جا رہا ہے، اتنی ڈھیل پاکستان میں کسی کو نہیں ملی جتنی اس شخص کو ملی ہے۔

پلیز کسی کے منہ سے امریکا کا نام نہ نکلے، عمران خان کی نئی مبینہ آڈیو لیک

انہوں ںے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا عمران خان اپنے اقتدار کے لیے ہر حد پار کرسکتا ہے، یہ شخص ملکی سالمیت اور ملکی اداروں کے ساتھ کھیل رہا ہے، عمران خان نے اپنی انا کی خاطر ملکی سلامتی کو داؤ پر لگایا، وہ ہمارے بھائی بہن جو اس کو لیڈر سمجھ بیٹھے تھے ان کی آنکھیں بھی کھل گئی ہوں گی، عمران خان آڈیو لیکس میں کہہ رہا ہے کہ ان ممالک کا نام نہیں لینا، اس نے ملکی وقار کے منافی کام کیے ہیں، یہ جھوٹا سائیفر ہے جس کا نہ سر ہے اور نہ پیر۔

شرجیل میمن نے الزام عائد کیا کہ ان لوگوں نے مل کر اپنی کرسی کی لالچ میں اپنے عہدے کا بھی فائدہ اٹھایا، اگر آپ کی غیرت جاگتی تو آپ ان کے دفتر خارجہ کو بلا کے مراسلہ دیتے۔

پی پی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات شرجیل میمن نے کہا کہ حالیہ سیلاب کے باعث سب سے متاثر سندھ ہوا ہے، سندھ میں سیلاب متاثرین کی گھروں کو واپسی کا عمل شروع ہو چکا ہے، سندھ حکومت نقصانات کا تخمینہ لگا رہی ہے۔

عمران خان سازشی ذہن کے مالک ہیں، قوم کو تقسیم کیا، وزیر اعظم

شرجیل میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سیلاب متاثرین کا کیس پوری دنیا میں پیش کیا، جن ممالک سے ماضی کی حکومت نے تعلقات خراب کئے ان کو بحال کیا جا رہا ہے، اب تک تین لاکھ 62 ہزار744 ٹینٹس سیلاب متاثرین کو فراہم کئے جا چکے ہیں، 10 لاکھ 60 ہزار 771 خاندانوں کو راشن بیگز دیئے جا چکے ہیں، سیلاب متاثرین کے ریلیف کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان کو ایڈ نہیں ٹریڈ کی ضرورت ہے، عمران خان نے ماضی میں ناکارہ فارن پالیسی کے ذریعے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کئے، سیاست بعد میں ہوتی رہے گی، اس وقت متاثرین کی مدد کرنا ضروری ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس: آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری

ہم نیوز کے مطابق شرجیل میمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ اس طرح کی لیکس نہیں ہونی چاہئیں، وزیراعظم ہاوس کی اگر کوئی آڈیو لیک آرہی ہے تو وہ باعث تشویش ہے، ان آڈیو لیکس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔


متعلقہ خبریں