پاکستان کا 3 سے 4 ارب ڈالر بیرون ملک پڑا ہے، شوکت ترین کا انکشاف


سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان کا 3 سے 4 ارب ڈالر بیرون ملک پڑا ہے، سینیٹر شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ای کامرس کے تحت کاروبار کرنے والوں نے 3 سے 4 ارب ڈالر باہر رکھے ہیں ، وزارت تجارت کی جانب سے شوکت ترین کی بات کی تصدیق بھی کی گئی۔

سابق وزیر خزانہ وکت ترین نے کہا کہ آئندہ 5سال میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات کو 50 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں۔ آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی طے کرنا ہو گی، پاکستان 27 اقتصادی زون بنا چکا ہے۔

حکام وزرات تجارت کا کہنا تھا کہ اسٹرٹیجک ٹریڈ فریم ورک پالیسی میں 9 غیر روایتی شعبوں کو شامل کیا ہے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کے اجلاس میں پاکستان کا 3 سے 4 ارب ڈالر بیرون ملک ہونے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔

سینیٹر شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ای کامرس کے تحت کاروبار کرنے والوں نے 3 سے 4 ارب ڈالر باہر رکھے ہیں، حکومت نےای کامرس کے تحت کاروبار کرنے والوں کو درپیش مسائل حل نہیں کیے، حکومت نے ای کامرس شعبے کی بہتری کیلئے ہمارے اٹھائے گئے کو واپس لیا، میرے دور میں فری لانسرز کی مشکلات حل کی گئیں، ابھی پھر ان پر ٹیکس لگایا گیا جس کی وجہ سے 3 سے 4 ارب ڈالر باہر پڑا ہے۔

یہ بھ پڑھیں: عمران خان کے لئے اکتوبر اور نومبر مصیبت کےمہینےہیں، منظوروسان کی پیش گوئی

فری لانسرز کے مسائل حل نہیں ہوئے اور رقم بیرون ملک پڑی ہے، اس وقت ہمیں ڈالرز کی ضرورت ہے اور وہ باہر پڑے ہیں، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کو فیصلہ کرنا ہوگا، وزارت تجارت کی جانب سے شوکت ترین کی بات کی تصدیق کی گئی، وزارت تجارت نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 90فیصد ای کامرس اندورن ملک ہورہی ہے جس میں کیش آن ڈیلیوری ہے، پاکستان ای کامرس کے شعبے میں دنیا میں 37 ویں نمبر پر ہے،  تخمینہ کے مطابق پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ کا سائز 2021 میں 5.9 ارب ڈالر ہے، پاکستان میں ای کامرس میں 4 ہزار 445 مرچنٹ رجسٹرڈ ہیں۔

حکام نے مزید کہا کہ پاکستان میں زراعت کے شعبے بھی ای کامرس شروع ہو چکا ہے، شوکت ترین کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کی ای کامرس کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرنا چاہیے۔


متعلقہ خبریں