ہماری لیکس میں ثابت ہوا عمران خان جو بند کمرے میں کہتے ہیں وہ سچ ہے، اسد عمر

اراکین اسمبلی: وفاق اورصوبے کے مابین روابط کیلیے تجاویز پیش کردیں

رہنما تحریک انصاف او سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک کی جمہوریت میں صرف سیاستدانوں کا کردار نہیں ہے، آڈیو لیکس سے حکومت کو نقصان اور پی ٹی آئی کو فائدہ ہوا ہے، ہماری لیکس میں ثابت ہوا عمران خان جو بند کمرے میں کہتے ہیں وہ سچ ہے۔

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس کا چرچا ہے، ہماری بات بھی اس سے جڑی ہوئی ہے، آڈیو لیکس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ کی باتیں ہیں، وزیراعظم اور کابینہ آڈیو لیکس میں استعفوں سے متعلق باتیں کررہے ہیں، ہم یہاں کیوں پہنچے، استعفے کیسے ہوئے سب آڈیو لیکس میں موجود ہیں۔

وزیر اعظم نے چین اور روس کا دورہ کیا، پاکستان کی مدد کا اعادہ کیا گیا، 6 ماہ پہلے امن و امان تھا ،دنیا بھر میں پاکستان کی پذیرائی ہورہی تھی، عمران خان نے چین اور روس کے کامیاب دورے کیے، ملک میں ترقی کی شرح 6 فیصد تھی برآمدات بڑھ رہی تھیں، پاکستان کی بڑی صنعتیں 10 فیصد سے زیادہ ترقی کر رہی تھیں، پاکستان میں ریکارڈ پیدوار ہورہی تھیں، ایکسپورٹ میں اضافہ ہورہا تھا۔ اسلامی دنیا کے وزرائے خارجہ کانفرنس میں آئے ہوئے تھے، کانفرنس میں اسلام اور کشمیر کی بات ہورہی تھی۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ضمیروں کی بولی لگا کر لوگوں کا ووٹ خریدا گیا، قومی سلامتی کمیٹی دو بار کہتی ہے کہ مداخلت ہورہی ہے، عمران خان نے بھی کابینہ مداخلت کی بات کی، دو دن بات کے بعد استعفے کا فیصلہ ہوا، استعفی دیا جاتا ہے، جس کے بعد اسپیکر نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سائفر غریب کا مسئلہ نہیں ہے ، مہنگائی، بے روزگاری اہم ایشو زہیں، شیخ رشید

آڈیو لیکس میں بات چیت ہورہی ہے کہ کن کے استعفے قبول کرنے ہیں، یہ 123 الیکشن کرانے سے خوفزدہ ہیں ، ساکھ تو ان کی رہی نہیں، کہتے ہیں سیلاب کی وجہ سے الیکشن نہیں کرائے، ننکانہ اور کراچی میں کونسا سیلاب تھا ؟ کراچی سے نئی خبریں آرہی ہیں، لوکل الیکشن کو ملتوی کیا جائے،  کہتے ہیں پولیس والوں کی کمی ہورہی ہے، واضح ثبوت سامنے آگئے ہیں کہ یہ سازش سے کیا جارہا ہے۔

ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں جائیں گے، کیونکہ آڈیو لیکس میں واضح ہے کہ الیکشن کمیشن کیسے فرمائش پر کام کرتا ہے،  کئی بار کہہ چکے ہیں کہ الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کا حلیف بن چکا ہے، ایک دن ایک ہی طریقےسے 123 افراد نے استعفے دیئے،  کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک استعفیٰ کا قبول ہوجائے ایک کا نہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا بحیثیت جماعت فیصلہ کیا ہے اجتماعی استعفیٰ دینا ہے، استعفیٰ دینے میں رتی برابر فرق نہیں، پھر فیصلے میں کیسے تفریق کی جاسکتی ہے،؟ فیصلہ آخر میں پارلیمان میں الیکٹڈ حکومت نے کرنا ہے، ملک کی جمہوریت میں صرف سیاستدانوں کا کردار نہیں۔

آڈیو لیکس میں صحت کارڈ بند کرنے کا مشورہ دیا جارہا ہے، وزیراعظم کہہ رہے ہیں بھارت سے مشینری لانے پر کتنی رقم آرہی ہے، آڈیو لیکس سے حکومت کو نقصان اور پی ٹی آئی کو فائدہ ہوا ہے، جو لیکس ان کی ہوئی ہیں، ان کا نقصان ہوا، ہماری لیکس میں ثابت ہوا عمران خان جو بند کمرے میں کہتے ہیں وہ سچ ہے، ہمیں علم نہیں آڈیو کون لیک کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں