آج اجلاس میں کسانوں کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا، بلاسود قرضہ اسکیم بھی لا رہے ہیں، کائرہ


 اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان قمر الزماں کائرہ نے احتجاج کو جمہوریت کا حسن قرار دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ کسانوں کے تمام جائز مطالبات کو پورا کیا جائے گا اور بجلی کے نرخوں میں کمی لائی جائے گی۔

کسانوں کو پہلے سیلاب نے تباہ کیا، اب حکومت نہیں پوچھ رہی، ان کیساتھ مذاکرات کیے جائیں، سینیٹر کامل آغا

ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم کے مشیر قمرالزماں کائرہ نے فیصل ایونیو پہ احتجاج کرنے والے کسان اتحاد کے رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی خوشحالی کے لیے بہت سے فیصلے کیے جا رہے ہیں، ہم اپنے کسانوں کے لیے بلاسود قرضہ اسکیم بھی لا رہے ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ سے بھی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو بخوبی اندازہ ہے کہ کسانوں کو ان کا حق دینا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ آج اجلاس میں کسانوں کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔

قمر الزماں کائرہ نے اعتراف کیا کہ  گزشتہ دو ماہ میں بجلی کے بل بہت زیادہ آئے ہیں، ہم نے حکومت میں آتے ہی کٹھن فیصلے کیے، ان تمام فیصلوں سے ہمیں سیاسی نقصانات بھی ہوئے، سخت فیصلوں سے ہماری عوام میں مقبولیت بھی کم ہوئی لیکن اگر ہم مشکل فیصلے نہ کرتے تو آج پاکستان بھی سری لنکا کا منظر پیش کرتا۔

سابقہ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے مذاکرات ختم کر دیے تھے، خارجہ پالیسی اور عوام سے کھلواڑ کیا تھا مگر ہم نے عوام کو مشکل میں ڈال کر ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔

رانا ثنا اللہ نے یقین دہانی کرائی ہے صبح مسئلہ حل کریں گے، ہم انتظار کریں گے، چیئرمین کسان اتحاد

قمرالزماں کائرہ نے کہا کہ  ہماری حکومت نے یوریا کی اسمگلنگ روکنے پر کام کیا، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے اسمگلنگ کی روک تھام پر سخت احکامات جاری کیے، پانچ ہزار کی بوری بلیک میں مرضی کی قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہے، صوبائی حکومتیں بھی بلیک مارکیٹنگ کی روک تھام پر کام کریں،۔

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے اعلان کیا کہ اگر آج رات مذاکرات نتیجہ خیز موڑ اختیار نہیں کرتے تو میری قیادت میں تمام کسان ڈی چوک کی جانب مارچ کریں گے۔

کسانوں کا دھرنا بلاجواز ہے، ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت نہیں، وزیر داخلہ

خالد حسین باٹھ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے ایوان کو بتانا چاہتا ہوں، ہوش کے ناخن لو، وزیراعظم سے 4.30 بجے مذاکرات کا وقت طے ہوا ہے، میں نے واضح کر دیا ہے کہ آج کسی صورت وزیراعظم کا انتظار نہیں کروں گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج مذاکرات نہ ہوئے اور کسان میرا ساتھ نہ دیں تو بھی میں خود کو ڈی چوک جا کر اگ لگا لوں گا۔


متعلقہ خبریں