برطانیہ سے فنڈز کی پاکستان منتقلی، سابق وفاقی کابینہ کے اراکین کی نیب میں طلبی

نیب

شکایات پر فوری کارروائی کیلئے نئے قواعد و ضوابط جاری


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی کابینہ کے اراکین کو نوٹسز بھیج کر طلب کر لیا ہے۔

نیب نے 21 سال کے دوران ہونے والی پلی بارگین کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں

ہم نیوز نے اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ نیب نے برطانیہ سے فنڈز کی پاکستان منتقلی کے معاملے پر سابق وفاقی کابینہ کے اراکین کو بطور گواہ پیش ہونے کے لیے نوٹسز جاری کیے ہیں۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو سابق وفاقی کابینہ اراکین کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد سمن جاری کیے جائیں گے۔

نیب نے برطانیہ سے فنڈز منتقلی کے معاملے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید حمد کو 24 اکتوبر کو طلب کیا ہے جب کہ زبیدہ جلال کو 13 اکتوبر دن 11 بجے اور حماد اظہر کو دن دو بجے طلب کیا گیا ہے۔

بیلٹ کےمقابلے میں بُلٹ کا استعمال سارے ملک میں سیاسی آگ لگا دے گا، شیخ رشید

سابق وفاقی وزیر شفقت محمود اور شیریں مزاری کو 14 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے جب کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور اعجاز احمد شاہ کو 17 اکتوبر کو پیش ہونے کے لیے نوٹسز بھیجے گئے ہیں۔

نیب نے علی امین گنڈا پور اور ڈاکٹر فروغ نسیم کو 18 اکتوبر کو طلب کیا ہے جب کہ علی زیدی اور خسرو بختیار کو 19 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس بھیجا ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر اور اعظم خان سواتی کو نیب نے 20 اکتوبر کو پیش ہونے کے لیے کہا ہے جب کہ عمر ایو ب خان اور محمد میاں سومرو کو 21 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس بھیجا ہے۔

دارالحکومت پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، اتحادی جماعتیں، دو صوبائی حکومتوں کو وارننگ

ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری کو 24 اکتوبر جب کہ صاحبزادہ محبوب سلطان اور فیصل واوڈا کو 25 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں